یوکرینی ایف سولہ کس نے گرایا ، امریکی حکام نے سوال اٹھا دیا؟
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی حکام کا خیال ہے کہ کیف کے ایف سولہ لڑاکا طیارے کے نقصان کا شاید یوکرین کی مسلح افواج کی طرف سے اپنے ہی طیارے پر دوستانہ فائر سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یاد رہے 29 اگست کو یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے یوکرین کو منتقل کیے گئے ایف سولہ لڑاکا طیارے کی تباہی کا اعتراف کیا اور کہا کہ ایک خصوصی کمیشن حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کررہا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے پہلے لکھا تھا کہ ایف سولہ پائلٹ کی غلطی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا جبکہ یوکرین کی قانون ساز ماریانا بیزگلایا نے کہا کہ ایف سولہ کو یوکرین کی ہی مسلح افواج کے پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم نے یونٹس کے درمیان ہم آہنگی میں ناکامی کی وجہ سے مار گرایا تھا۔
اخبار نے کہا کہ دو اعلیٰ سطحی امریکی فوجی حکام نے کہا کہ ایف سولہ کے حادثے کی وجہ شاید یوکرینی فوج کا دوستانہ فائر نہیں تھا۔ اشاعت میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ بیان کس بنیاد پر تھا اور نہ ہی اس نے ان اہلکاروں کی طرف سے پیش کیے گئے لڑاکا طیارے کی تباہی کے ورژن کا ذکر کیا۔ امریکی فوج نے اخبار کو بتایا کہ امریکی اور یوکرین کے تفتیش کار کیف کے ہاتھوں ایف سولہ کے نقصان کی کئی مختلف ممکنہ وجوہات پر غور کر رہے ہیں۔ یوکرائنی افواج کے ایک نامعلوم فعال پائلٹ نے اشاعت سے یوکرین کی فضائیہ میں مسائل کے بارے میں شکایت کی، جس میں بیوروکریسی اور ڈھانچے کے متروک ہونے کا ذکرکیا گیا.