ترکیہ نے بریکس میں شمولیت کے لیے درخواست دے دی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بلومبرگ نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ترکیہ نے کئی ماہ قبل بریکس میں شمولیت کے لیے درخواست دی ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکیہ دنیا میں اپنا اثر و رسوخ مضبوط کرنے اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، یورپی یونین میں شامل ہونے میں پیش رفت نہ ہونے اور نیٹو اتحادیوں کے ساتھ اختلافات کے پس منظر میں بریکس میں دلچسپی پیدا ہوئی۔ بلومبرگ نے کہا کہ ملک کے صدر رجب طیب اردگان کا خیال ہے کہ مغرب جغرافیائی سیاسی مرکز کے طور پر اپنی حیثیت کھو رہا ہے اور کثیر قطبی دنیا کے مختلف کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ایسوسی ایشن کو وسعت دینے کے معاملے پر آئندہ بریکس سربراہی اجلاس میں غور کیا جا سکتا ہے جو 22-24 اکتوبر کو کازان میں منعقد ہو گا۔
خیال رہے بریکس کی بنیاد 2006 میں برازیل، روس، بھارت اور چین نے رکھی تھی اور جب 2011 میں جنوبی افریقہ نے اس میں شمولیت اختیار کی تو اسے برکس کے نام سے جانا جانے لگا۔ یکم جنوری 2024 کو مصر، ایران، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ایتھوپیا ایسوسی ایشن کے مکمل رکن بن گئے۔ اس سال روس اس گروپ کی صدارت کر رہا ہے۔