جارجیا نے روس سے 2008 میں جنگ بیرونی حکم پر شروع کی، وزیراعظم جارجیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جارجیا کے وزیر اعظم عراکلی کوبخدزے نے کہا کہ سابق صدر میخائل ساکاشویلی کی قیادت میں جارجیا میں حکومت کرنے والی یونائیٹڈ نیشنل موومنٹ پارٹی نے 2008 میں جنوبی اوسیشیا میں جنگ کا آغاز بیرون ملک سے ہونے والے حکم پر کیا تھا۔ ان کے تبصرے حکمران جارجیائی ڈریم – ڈیموکریٹک جارجیا پارٹی کے بانی، بیڈزینا ایوانشویلی کے ایک بیان کے بعد جاری ہوئے، جنہوں نے 14 ستمبر کو گوری قصبے میں ایک تقریر میں کہا تھا کہ جارجیا کو “آگ کے شعلوں میں دھکیلنے کے بعد معافی مانگنے کی ضرورت ہے، یہ ایک ایسی جنگ تھی جس میں ہمارے اوسیشین بھائیوں اور بہنوں کو 2008 میں یونائیٹڈ نیشنل موومنٹ نے دھکیلا تھا، اور اس کی بنیاد ساکاشویلی نے رکھی تھی۔ ایوانشویلی نے ساکاشویلی پر بیرون ملک سے آنے والے احکامات پر جنگ شروع کرنے کا الزام بھی لگایا۔ ان کے ریمارکس نے اپوزیشن اور کچھ دوسرے لوگوں میں غم و غصے کو جنم دیا۔
کوباخیدزے نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا یہ جنگ شروع کرنے کا مسئلہ نہیں ہے جس نے بنیاد پرست اپوزیشن کو مشتعل کیا ہے، بلکہ باہمی معافی اور مفاہمت کا موضوع ہے، اور یہ ایک بہت سادہ وضاحت ہے. اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ باہمی معافی اور مفاہمت اس مقصد کے خلاف ہے جس کے لیے قومی تحریک کی حکومت نے 2008 میں جنگ شروع کر کے بیرون ملک سے احکامات پر عمل درآمد کیا تھا۔ کوباخیدزے نے کہا یہ جنگ کے آغاز کے بجائے مفاہمت کا موضوع ہے، جو بنیاد پرست اپوزیشن کے لیے افسوسناک ہے۔