روس انتخابات میں مداخلت کرسکتا ہے، امریکی جاسوسوں کا انتباہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایک نامعلوم امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے الزام لگایا ہے کہ روس امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کے لیے مصنوعی ذہانت کو استعمال کر رہا ہے اور کسی بھی دوسری ریاست کے مقابلے میں ایسا کرنے میں زیادہ ماہر ہے۔ دوسری جانب ماسکو نے بارہا امریکہ سمیت غیرملکی انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ووٹروں کے انتخاب کا احترام کرتا ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے، نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کے ایک اہلکار نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران یہ دعویٰ کیا کہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی ووٹ کو متاثر کرنے کے لیے روس مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انتخابات میں اثرانداز ہو سکتا ہے اور انتخاباتی نتائج میں تبدیلی کرسکتا ہے.
امریکی اہلکار کے مطابق روس میدان میں بہت زیادہ ہوشیار کھلاڑی ہے اور اسے امریکی انتخابی نظام کی بہتر سمجھ ہے۔ انہوں نے جولائی میں امریکی محکمہ انصاف کے اعلان کا بھی حوالہ دیا، جب حکام نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے امریکہ اور بیرون ملک 1,000 سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر مشتمل کریملن کے حامی پروپیگنڈے کو پھیلانے کے لیے ایک مبینہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والی مہم میں خلل ڈالا ہے۔