مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا سارا الزام اسرائیل پر عائد ہوتا ہے, روس
ماسکو (صداۓ روس)
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کا تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ کے لیے وقف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے سیاسی قتل کے لبنان اور پورے مشرق وسطیٰ میں تباہ کن نتائج کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی یروشلم اس کا ادراک کرنے میں ناکام نہیں ہوسکتا تھا لیکن یہ عمل جان بوجھ کر کشیدگی بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے، لہٰذا اسرائیل اس کے نتیجے میں ہونے والے بڑھتے ہوئے نتائج کی تمام تر ذمہ داری بشمول اسرائیل کے عوام پر عائد ہوتی ہے۔
نیبنزیا نے مزید کہا کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے اپنے مینڈیٹ کے حق کو استعمال کراتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اسرائیل کو فوری طور پر لڑائی بند کرنے پر مجبور کرنا چاہیے۔ روسی ایلچی نے کہا آپ اور مجھے بھی سیاسی اور سفارتی تصفیے کے لیے حالات پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اس تناظر میں ہم تہران کی کاوش کو تسلیم کرتے ہیں کہ جس کے مطابق وہ مزید تصادم کو تیز کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔