جدید ترین ایف سولہ بھی روسی طیاروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، امریکی جنرل
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے مغربی ممالک نے یوکرین کے لیے اپنی فوجی اور مالی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ دوسری جانب ماسکو نے کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کے خلاف بارہا خبردار کیا ہے، اور کہا ہے کہ اس سے تنازع مزید بڑھے گا۔ امریکی فوج کے ریٹائرڈ جنرل گورڈن ڈیوس نے بزنس انسائیڈر کو بتایا کہ ایف سولہ لڑاکا طیارے، جو یوکرین نے اپنے اتحادیوں سے حاصل کرنا شروع کر دیے ہیں، جنگی صلاحیتوں کے لحاظ سے روسی فوجی طیاروں کے مقابلے میں نہیں آتے۔
جنرل ڈیوس نے کہا کہ ایف سولہ طیاروں میں رینج اور دیکھنے کی صلاحیت میں کمزوری کے ساتھ ساتھ کچھ مسائل ہیں اور ان طیاروں پر ہم جو بہترین سسٹم لگا سکتے ہیں وہ بھی انہیں روسی طیاروں سے برتر نہیں بناسکتے. انہوں نے یاد دلایا کہ روس کے پاس کئی سو جدید جنگی طیارے ہیں، جن میں سخوئی 35 سپر مینیوور ایبل ایئر برتری فائٹر، سخوئی 35 ایس ایم ملٹی رول جیٹ اور مگ 31 سپرسونک انٹرسیپٹر طیارہ شامل ہیں۔