روس اور ایران کا تجارت کیلئے قومی کرنسیوں پر انحصار
ماسکو (صداۓ روس)
کریملن نے روسی شہر قازان میں بریکس سربراہی اجلاس سے قبل کہا ہے کہ روس اور ایران نے دو طرفہ تجارت میں غیر ملکی کرنسیوں کے استعمال کو تقریباً مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک روبل اور ریال میں چھیانوے فیصد سے زیادہ باہمی تجارت کی ادائیگیاں کرتے ہیں۔ ماسکو نے کہا کہ صرف اس سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں دوطرفہ تجارتی حجم میں بارہ، عشاریہ چار فیصد اضافہ ہوا ہے، کریملن نے کہا کہ ٢٠٢٣ میں یہ رقم چار بلین ڈالر سے زیادہ تھی۔ جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مکمل توجہ دیتی ہیں۔
کریملن کے مطابق روس اور ایران مشترکہ طور پر کئی بڑے ٹرانسپورٹ اور توانائی کے منصوبے تیار کر رہے ہیں، جن میں اسلامی جمہوریہ ایران میں بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں نئے پیداواری یونٹس کی تعمیر اور بین الاقوامی شمالی-جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور شامل ہیں جو روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ کو ہندوستان کے بندرگاہی شہر ممبئی کے ساتھ جوڑیں گے. ماسکو نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھ رہے ہیں۔ کریملن کو امید ہے کہ وہ مستقبل میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح تک پہنچ جائیں گے۔