یوکرین کولانگ رینج میزائل حملوں کی اجازت پر روس کا رد عمل آ گیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پہلے ہی یوکرین کو روسی سرزمین کے اندر طویل فاصلے تک حملے کرنے کی ممکنہ مغربی منظوری کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے روسی صدر نے اس حوالے سے پیشگی اپنا موقف بتا دیا تھا کہ اگر ایسا کیا گیا تو روس کا ردعمل انتہائی جارحانہ ہوگا، اور دشمن قوتوں کو کسی قسم کی بھی رعایت نہیں دی جائے گی.
اتوار کو نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، جس میں نامعلوم امریکی حکام کا حوالہ دیا گیا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے کیف کو روس کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر اہداف کے خلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائلوں کو تعینات کرنے کے لیے گرین لائٹ دے دی ہے۔
زاخارووا نے نیوز آؤٹ لیٹ آر بی کے کو بتایا کہ روسی صدر نے اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے. رواں برس ستمبر میں صدر پوتن نے کہا تھا کہ یوکرین کی افواج کے پاس بیرونی مدد کے بغیر مغربی فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے حملے کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ یہ یوکرین کی حکومت کو روس پر ان ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی اجازت دینے یا نہ کرنے کا سوال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنے کے بارے میں ہے کہ آیا نیٹو ممالک براہ راست فوجی تنازع میں شامل ہوں یا نہیں، اور اگر یوکرین کو طویل میزائلوں کی روس کے اندر دینے کی اجازت دے دی گئی تو روس اسے نیٹو کی تنازعہ میں شمولیت سمجھے گا اور شدید ردعمل دے گا.