روسی عدالت نے قرآن جلانے والے کو 14 سال قید کی سزا سنادی
ماسکو (صداۓ روس)
علاقائی عدالتوں کی مشترکہ پریس سروس نے پیر کو اطلاع دی ہے کہ وولگوگراڈ کی علاقائی عدالت نے قرآن کو جلانے کے مجرم نکیتا زوراویل کو غداری کے جرم میں 14 سال کی زیادہ سے زیادہ قید کی سزا سنائی ہے. یاد رہے 20 سالہ نوجوان نے 4 مئی 2023 کو جنوبی روس کے شہر وولگوگراڈ میں ایک مسجد کے سامنے مسلمانوں کی مقدس کتاب کو سرعام نذر آتش کیا اور بعد ازاں اس عمل کی ویڈیو بھی شائع کی۔
اس حرکت کے فوراً بعد اسے حراست میں لے لیا گیا اور اس نے یوکرین کی خصوصی خدمات کی ہدایات پر رقم کے عوض ایسا کرنے کا اعتراف کیا، جنہوں نے اسے ایسا عمل کرنے کے عوض 10000 روبل ادا کرنے کا وعدہ کیا۔ زوراویل نے وضاحت کی کہ ویڈیو کا مقصد عیسائیوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کو ہوا دینا تھا۔
زوراویل کے مجرمانہ کیس کو مقامی باشندوں کی متعدد درخواستوں کے بعد تحقیقات کے لیے چیچن ریپبلک کو منتقل کر دیا گیا تھا، جنہوں نے اس کے جرم کے بعد اسے قانونی طور پر سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ فروری میں گروزنی کی ایک عدالت نے اس نوجوان کو غنڈہ گردی اور عوامی سطح پر مسلمانوں کے جذبات کی توہین کرنے پر 3.5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ واضح رہے کہ زوراویل نے مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ ان کے وکیل نے بتایا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے اور قید کی سزا کم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔