تارکین وطن کو روکو ورنہ کینیڈا کو امریکہ کی ریاست بنا دوں گا، ٹرمپ کی دھمکی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کے دوران دھمکی دی ہے کہ اگر اوٹاوا غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہا تو ان کا ملک 51ویں امریکی ریاست بن سکتا ہے۔ امریکی ٹی وی چینل کے مطابق گزشتہ ہفتے منتخب صدر کی مار-اے-لاگو رہائش گاہ (فلوریڈا) میں ہونے والی بات چیت کے دوران ٹرمپ نے ٹروڈو کو بتایا کہ اگر اوٹاوا کینیڈا کی سرحد سے امریکہ میں غیر قانونی امیگریشن کو روکنے اور تجارتی خسارے کو کم کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ان کے حلف برداری کے دن یعنی 20 جنوری 2025 کو وہ کینیڈا کی تمام برآمدات جو کہ ان کے مطابق پہلے ہی 100 بلین ڈالر کے قریب ہے پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ ٹروڈو نے جواب میں مستقبل کے امریکی صدر سے کہا کہ ایسے اقدامات کینیڈا کی معیشت کو تباہ کر دیں گے، جس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ کینیڈا کے پاس آخری آپشن پھر صرف 51 ویں امریکی ریاست بنانا ہی ہوگا۔ فاکس نیوز کے مطابق اس تبصرے نے وزیر اعظم سمیت کینیڈین وفد کو پریشان کردیا.
میٹنگ کے شرکاء میں سے ایک نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر ایسا ہوا تو کینیڈا ایک ڈیپ بلیواسٹیٹ بن جائے گا جو شاید لبرل اور بائیں بازو کے لوگوں کو منتخب کرے گی۔ ٹرمپ نے بدلے میں ملک کو دو ریاستوں میں تقسیم کرنے کا مشورہ دیا، جن میں سے ایک لبرل اور دوسری قدامت پسند ہوگی۔ اس کے علاوہ امریکی منتخب صدر نے کہا کہ ٹروڈو اس 51ویں امریکی ریاست کے گورنر بن سکتے ہیں۔