شام میں روسی فوجی اڈوں کی موجودگی پر روس کے جہادیوں سے مذاکرات
ماسکو (صداۓ روس)
روس شامی جہادیوں کے ساتھ فوجی اڈوں پر مذاکرات کر رہا ہے۔ تاس نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ روس شام کے نئے حکام کے ساتھ ملک میں اپنے دو فوجی اڈوں، طرطوس اور خمیمیم کو برقرار رکھنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔ ماسکو اور شامی جہادی جنہوں نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ملک میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا، فی الحال شام میں روس کی موجودگی اور اس کی سابقہ حیثیت کو برقرار رکھنے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں، ایجنسی کے ذرائع کے مطابق جو مبینہ طور پر مذاکرات سے واقف ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ روس نے عارضی حفاظتی ضمانتیں حاصل کرلی ہیں، اس لیے فوجی اڈے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
دو روز قبل روس میڈیا کے ایک ذریعے نے اطلاع دی کہ اس وقت کے صدر بشار الاسد کے مخالفین کی مسلح تنظیموں نے ان صوبوں پر مکمل کنٹرول قائم کر لیا تھا جہاں روس کے اڈے موجود ہیں، لیکن انہوں نے کسی بھی کمپاؤنڈ پر حملہ نہیں کیا تھا۔ شام کی صورت حال گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تیزی سے خراب ہوئی ہے، جب سے حیات تحریر الشام جہادی گروپ کی قیادت میں مختلف عسکریت پسندوں نے ملک کے فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع کی، بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا اور دمشق تک جا پہنچا۔ شامی فوج کے خاتمے کے بعد اسد ملک سے فرار ہو گئے، اور انہیں روس میں پناہ دی گئی۔