روس میں بنائی گئی کینسر ویکسین رواں برس مریضوں کو لگائی جائے گی
ماسکو (صداۓ روس)
گمالیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گینٹسبرگ نے بتایا ہے کہ روس کے گمالیا انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ تیار کردہ ایک پرسنلائزڈ کینسر ویکسین کو اس برس موسم گرما کے اوائل میں ہی باقاعدہ منظوری مل سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر مریضوں کو ستمبر میں علاج شروع کرنے کی اجازت دے گی۔ گینٹسبرگ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ روڈ میپ پلان کے مطابق جو ہم نے وزارت صحت کو پیش کیا تھا، اگرچہ اسے حتمی طور پر منظور نہیں کیا گیا ہے، لیکن ممکنہ طور پر ہمیں اگست کے آخر میں اجازت مل جائے گی تاکہ ہم ستمبر میں لوگوں کا علاج شروع کر سکیں اور روسی ساختہ کینسر ویکسین مریضوں کو لگائی جا سکے.
گیمالیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی اینڈ مائیکرو بایولوجی نے اس سے قبل کورونا وائرس کی ویکسین اسپوتنک وی تیار کی تھی، جو دنیا کی پہلی رجسٹرڈ کوویڈ 19 ویکسین ہے۔ 2022 میں مرکز نے کینسر کی ایک نئی قسم کی دوائی تیار کرنے کے لیے ایم آر این اے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جو کہ دیگر کووِڈ ویکسینز کی بنیاد ہے۔