پاکستان میں اسٹیل ملز،ریلوے لائنز کی جدید کاری کریں گے، روسی سفیرالبرٹ خوریف
اسلام آباد (صداۓ روس)
روس کے سفیر البرٹ خوریف نے تاس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے 2025 میں روس اور پاکستان کے درمیان تعاون کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی ہیں. ان کا کہنا تھا کہ رواں برس 2025 میں روس اور پاکستان توانائی، صنعت، زراعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کریں گے، جس میں خاص طور پر کراچی اسٹیل ملز کی جدید کاری شامل ہے. انہوں نے کہا کہ روس، پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی ٹرانسپورٹ راہداریوں “شمال-جنوب” اور “بیلاروس-روس-قازقستان-ازبکستان-افغانستان-پاکستان” پر تعاون کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔ اس سلسلے میں کوئٹہ-تفتان ریلوے لائن کی جدید کاری پر غور کیا جا رہا ہے، جبکہ سمندری مال برداری کے فروغ کے امکانات بھی موجود ہیں.
سفیر روس نے کہا ماسکو کو پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی سرگرمیوں پر اسلام آباد کی تشویش کا مکمل ادراک ہے۔ روس اور پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے قیام اور اس کے علاقے سے پیدا ہونے والی دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور پاکستان و افغانستان کے ساتھ تعمیری تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز رکھیں گے.
پاکستان اور افغانستان کی صورت حال سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحدی علاقے کے سیکیورٹی مسائل حل کرنا پاکستان اور افغانستان کی ذمہ داری ہے۔ البرٹ خوریف نے کہا کہ ہماری جانب سے ہر ایسے دوطرفہ اور علاقائی تعاون کا خیرمقدم کیا جائےگا جو دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کو یقینی بنائے۔ اس حوالے سے افغانستان پر مشاورت کے ‘ماسکو فارمیٹ’ اور دیگر کثیرالجہتی فورمز میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور اور درپیش چیلنجز پر گفت و شنید جاری ہے؛
پاکستان میں متعین روسی سفیر نے مزید کہا کہ عالمی سیاست اور معیشت میں بنیادی تبدیلیوں کے پیش نظر، شنگھائی تعاون تنظیم، جو خطے کی سب سے بڑی اور اہم تنظیموں میں سے ایک ہے اور اثر و رسوخ کے ایک نئے مرکزِ کے طور پر اپنی حیثیت مستحکم کر رہی ہے، اس کے دائرہ کار میں تعاون دن بہ دن زیادہ اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے.
انہوں ے کہا ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے اقتصادی امکانات کو بڑھانے، صنعتی تعاون کو مستحکم کرنے، آزاد مالیاتی ادارے اور ادائیگی کے نظام قائم کرنے، نقل و حمل اور لاجسٹکس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے، علاقائی روابط کو فروغ دینے اور نئے چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مشترکہ تعاون کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں؛
ہم اقوام متحدہ میں اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ فعال اور مؤثر تعاون کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی ایجنڈے میں شامل کئی اہم امور، جیسے انفارمیشن سیکیورٹی ، خلا میں اسلحے کی دوڑ کو روکنا وغیرہ پر ہمارے مؤقف یکساں ہیں.
روسی اعلی سفارت کار کا کہنا تھا کہ روس برِیکس میں پاکستان کی شمولیت کی خواہش کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اس مرحلے پر، پاکستان کی نیو ڈیولپمنٹ بینک کی سرگرمیوں میں شرکت امید افزا نظر آتی ہے، جو کہ برِیکس اور ترقی پذیر ممالک میں بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقی کے منصوبوں کی مالی معاونت کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہوا ہے. آخر میں انہوں نے کہا کہ یوم سفارتکار”ڈپلومیٹس ڈے” (جو روس میں ہر سال 10 فروری کو منایا جاتا ہے) کے موقع پر اپنے ساتھیوں کے لیے مسرت، بہترین صحت، انتھک توانائی اور سفارتی محاذ پر اپنے وطن کے مفادات کے دفاع میں مزید کامیابیوں کی خواہش کرتا ہوں۔