بابر اعظم کو اچھے کوچ کی ضرورت ہے۔سلمان بٹ
اسلام آباد (صداۓ روس)
سابق کپتان سلمان بٹ نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران قومی ٹیم کے بیٹسمین بابر اعظم کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم ایک بہترین بیٹسمین ہیں، لیکن انہیں اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک اچھے بیٹنگ کوچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عاقب جاوید بابر کی بیٹنگ میں کوئی خاص مدد نہیں کرسکتے، کیونکہ وہ ایک بولر ہیں جبکہ بابر بیٹسمین ہیں، اس لیے بیٹنگ کے شعبے میں ماہر کسی کوچ کی ضرورت ہے جو ان کی تکنیک کو مزید نکھار سکے۔
سلمان بٹ نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ پہلی بار آسٹریلیا کے دورے پر گئے تو اس وقت کوچ باب وولمر نے انہیں بیٹنگ کے لیے ڈین جونز سے مشورہ لینے کا کہا تھا۔ ان کے مطابق، پہلے میچ کے دوران، جو پرتھ میں کھیلا جانا تھا، ڈین جونز ایک مقامی کوچ کو لے کر آئے جو سلمان بٹ اور کامران اکمل کو نیٹ میں پریکٹس کرواتے تھے تاکہ وہ آسٹریلوی کنڈیشنز کے مطابق اپنی بیٹنگ کو بہتر بنا سکیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کرکٹ میں مخصوص مہارت کے لیے متعلقہ شعبے کے ماہر سے ہی رہنمائی لینا ضروری ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی کھلاڑی فاسٹ بولنگ کے حوالے سے کچھ سیکھنا چاہتا ہے تو وہ مشتاق احمد سے نہیں بلکہ وقار یونس جیسے تجربہ کار فاسٹ بولر سے مشورہ کرے گا۔ اس سے قبل بھی سلمان بٹ نے بابر اعظم کی بیٹنگ پوزیشن کے حوالے سے اپنی رائے دی تھی۔ انہوں نے بابر کو بطور اوپنر کھلانے کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ بابر اعظم ایک روزہ کرکٹ میں مڈل آرڈر میں زیادہ بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بابر کو اوپننگ کے لیے بھیجا جاتا ہے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ مڈل آرڈر میں ان کا متبادل موجود ہے یا نہیں۔
انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران بابر اعظم اور محمد رضوان کی شراکت داری نے ٹیم کے لیے کتنی اہمیت اختیار کر لی تھی۔ ان کے مطابق، مڈل آرڈر میں بابر کی موجودگی ٹیم کو استحکام فراہم کرتی ہے اور یہی وہ پوزیشن ہے جہاں وہ سب سے زیادہ موثر ثابت ہوئے ہیں۔ سلمان بٹ کا مؤقف تھا کہ ہمیں کسی اور کھلاڑی کو اوپننگ کے لیے موقع دینا چاہیے اور بابر اعظم کو ان کی اصل بیٹنگ پوزیشن پر ہی کھیلنے دینا چاہیے تاکہ وہ اپنی بہترین کارکردگی دکھا سکیں اور ٹیم کو زیادہ فائدہ پہنچا سکیں۔