زیلینسکی بیمار نظر آرہے ہیں, کریملن

ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی بظاہر بیمار دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ ریمارکس اس ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وانس کے ساتھ زیلنسکی کے گرما گرم تصادم سے چند روز قبل کیے تھے۔ پیسکوف نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے روزیہ 1 ٹی وی کے صحافی پاول زروبن کے ساتھ ایک انٹرویو میں یہ جواب دیتے ہوئے کہ آیا اس کے خیال میں زیلنسکی کو کوئی صدمہ لگا ہوا ہے، کہا کہ وہ وہ بظاہر اچھے نہیں لگ رہے، لیکن آپ کو ان سے پوچھنا چاہیے.

یاد رہے زیلنسکی کا جمعہ کو وائٹ ہاؤس کا دورہ، جس کا مقصد معدنیات کے معاہدے کو حتمی شکل دینا تھا، ایک گرما گرم تنازعہ میں تبدیل ہو گیا۔ بحث اس وقت بگڑ گئی جب انہوں نے اصرار کیا کہ ٹرمپ ماسکو کے ساتھ معاہدے میں ثالثی کی کوشش میں غیر جانبدار ثالث کا کردار ادا کرنے کے بجائے کیف کی حمایت کریں۔ اس کے جواب میں، ٹرمپ اور نائب امریکی صدر وانس نے زیلنسکی پر الزام لگایا کہ “تیسری جنگ عظیم کے والا جوا کھیل رہے ہیں” اور روس کے ساتھ امن قائم کرنے میں ہچکچاہٹ کا الزام لگاتے ہوئے، اسے واشنگٹن کی طرف سے فراہم کی جانے والی خاطر خواہ فوجی امداد کے لیے بے عزتی اور ناشکرا قرار دیا۔ یہ دورہ معاہدے پر دستخط کیے بغیر اچانک ختم ہو گیا، جب زیلنسکی نے ٹرمپ انتظامیہ سے سلامتی کی ضمانتوں اور تنازع میں زیادہ شمولیت کا مطالبہ کیا۔

Translate »