امریکی فوج کا یمن میں حوثیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یمن میں مقیم حوثی عسکریت پسندوں کے خلاف امریکہ کی جانب سے بڑے فضائی حملے کی مہم شروع کرنے کے بعد درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ذاتی طور پر اس آپریشن کا مشاہدہ کیا۔ امریکہ نے ہفتے کی شام یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا۔
تازہ ترین پیش رفت میں ذرائع نے صعدہ گورنری پر نئے امریکی فضائی حملوں کی اطلاع دی، جب کہ حوثی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ امریکی بمباری میں ذمار شہر اور عنس ڈاریکٹوریٹ کے مضافات میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے رائیٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ یمن کی متعدد گورنریوں پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے۔ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یمن پر امریکی فضائی حملے مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ ہیں۔ حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت صنعا میں الجرف محلے میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ جبکہ صنعاء اور صعدہ پر بمباری میں 39 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ بمباری میں ذمار گورنری میں ملٹری پولیس کمانڈ کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔ ہمارے نامہ نگار نے مزید کہا کہ امریکی حملوں میں یمن کی پانچ گورنریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ تین امریکی حملوں میں مآرب گورنری کے ضلع مجزر کے مشرقی حصے کو نشانہ بنایا۔ دریں اثناء حوثی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ آٹھ امریکی فضائی حملوں نے البیضاء گورنری کے مکیرس اور القریشیہ اضلاع کو نشانہ بنایا۔