امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا گیا
ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی این ایس اے کے ڈائریکٹر اور سائبر کمانڈ کے سربراہ ٹموتھی ہو کو جمعرات کے روز ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ یہ خبر واشنگٹن پوسٹ نے دو موجودہ اور ایک سابق امریکی اہلکار کے حوالے سے دی ہے۔ اخبار کے مطابق، ٹموتھی ہو کے ساتھ ان کی نائب ڈائریکٹر وینڈی نوبل کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ نوبل کو امریکی محکمہ دفاع کے انڈر سیکرٹری فار انٹیلی جنس کے دفتر میں کسی اور ذمہ داری پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
این ایس اے، امریکی محکمہ دفاع کا ایک اہم ادارہ ہے جو قومی سلامتی اور سائبر نگرانی کے معاملات دیکھتا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے ذرائع کے مطابق، ٹموتھی ہو کی برطرفی اور وینڈی نوبل کی تقرری کے پیچھے اصل وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
اخبار نے مزید بتایا کہ: ولیم ہارٹ مین، جو یو ایس سائبر کمانڈ کے نائب سربراہ تھے، کو این ایس اے کا قائم مقام ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔ جبکہ شیلا تھامس، جو پہلے این ایس اے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر تھیں، کو قائم مقام نائب ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔ پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس نے اس پیشرفت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
دوسری جانب امریکی کانگریس کی ہاؤس انٹیلیجنس کمیٹی کے رکن ڈیموکریٹ جم ہائمز اور سینیٹ انٹیلیجنس کمیٹی کے نائب چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے ٹموتھی ہو کی برطرفی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سینیٹر وارنر نے ایک بیان میں کہا: “یہ حیران کن ہے کہ صدر ٹرمپ نے این ایس اے کے ایک غیر جانبدار اور تجربہ کار سربراہ کو برطرف کر دیا، جبکہ اُن کے اپنے عملے میں شامل افراد کو خفیہ معلومات لیک کرنے پر کوئی جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا۔”
یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالا، اب تک کئی اہم سرکاری عہدیداروں کو برطرف کر چکے ہیں اور ان کی جگہ اپنے قریبی وفاداروں کو تعینات کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ معروف بزنس مین ایلون مسک، جو وفاقی اداروں کی تنظیمِ نو کے لیے صدر ٹرمپ کی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں، نے گزشتہ ماہ این ایس اے کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ٹموتھی ہو سے ملاقات کی تھی۔