اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

جنگ یوکرین نے شروع کی اور اب میزائلوں کی بھیک مانگ رہا ہے، ٹرمپ

Donald Trump and Zelensky

جنگ یوکرین نے شروع کی اور اب میزائلوں کی بھیک مانگ رہا ہے، ٹرمپ

ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو روس کے ساتھ جنگ کبھی شروع نہیں کرنی چاہیے تھی۔ پیر کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ایل سلواڈور کے صدر نائب بوکیلے کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے زیلنسکی کی حالیہ پیشکش پر تبصرہ کیا، جس میں انہوں نے اپنے یورپی اتحادیوں کی مدد سے 15 ارب ڈالر مالیت کے پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹمز خریدنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

ٹرمپ نے کہا: “وہ ہمیشہ میزائل خریدنے کی کوشش میں رہتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا: “جب آپ جنگ شروع کرتے ہیں، تو آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ آپ یہ جنگ جیت سکتے ہیں۔ آپ کسی ایسے دشمن کے خلاف جنگ شروع نہیں کرتے جو آپ سے 20 گنا بڑا ہو، اور پھر امید کرتے ہیں کہ لوگ آپ کو کچھ میزائل دے دیں گے۔” ٹرمپ نے یہ بھی یاد دلایا کہ اپنے پہلے دورِ صدارت میں انہوں نے کیف کو امریکی ساختہ جَیولِن اینٹی ٹینک میزائل فراہم کیے تھے۔

اتوار کو سی بی ایس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں، زیلنسکی نے امریکہ سے مزید فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کیف 10 پیٹریاٹ سسٹمز خریدنے یا کرایے پر لینے کے لیے تیار ہے، اور کچھ یورپی اتحادی اس کے لیے مالی معاونت کرنے پر آمادہ ہیں۔ اسی انٹرویو میں چینل نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے مبینہ طور پر یوکرین کو روس کے ساتھ امن مذاکرات سے باہر رکھنے کی کوشش کی تھی، اور جھوٹے بیانات دے کر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ سی بی ایس کے مطابق، ٹرمپ نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ جنگ یوکرین نے شروع کی، اور زیلنسکی کو “بغیر انتخابات کے آمر” قرار دیا۔

پیر کو ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر سی بی ایس کے انٹرویو کو “جھوٹا اور گمراہ کن” قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔ ٹرمپ کئی بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس میں ہوتے تو یوکرین میں جنگ کبھی شدت اختیار نہ کرتی۔ ان کے مطابق، سابق انتظامیہ نے 300 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد کیف کو فراہم کی، جسے وہ واپس حاصل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ مشترکہ طور پر معدنی وسائل نکالنے کے منصوبے پر مذاکرات کر رہے ہیں، اور یوکرین کے جوہری توانائی کے پلانٹس پر کنٹرول حاصل کرنے کا عندیہ بھی دیا۔ کریملن نے ٹرمپ انتظامیہ کی امن کوششوں کو سراہا ہے، لیکن ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ دو طرفہ مسائل کو حل کرنے کے لیے وقت اور محنت درکار ہوگی۔

Share it :
Translate »