ماسکو بم دھماکے میں ٹوسٹار روسی جنرل ہلاک
ماسکو (صداۓ روس)
ماسکو کے نواحی علاقے بالا شیخا میں جمعہ کی صبح ایک خوفناک کار بم دھماکے میں روسی فوج کے ڈپٹی آپریشنز چیف لیفٹیننٹ جنرل یاروسلاو موسکالک ہلاک ہو گئے۔ روسی حکام نے واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔ روسی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق دھماکہ ایک کار میں نصب دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد سے کیا گیا، جو دھاتی ٹکڑوں سے بھرا ہوا تھا تاکہ اس کی تباہی میں اضافہ ہو۔ روسی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کی شدت 300 گرام ٹی این ٹی کے برابر تھی۔ دھماکے کی جگہ پر موجود لوگوں نے اس واقعے کی ویڈیوز بھی بنائیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرہ گاڑی مکمل طور پر جل چکی ہے، جو ایک رہائشی عمارت کے قریب کھڑی تھی۔
یہ واقعہ روس میں حالیہ مہینوں میں اعلیٰ فوجی افسران کو نشانہ بنانے والے دوسرے بڑے حملے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ گزشتہ دسمبر میں بھی ایک بم حملے میں لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف ہلاک ہو گئے تھے، جو روسی ریڈیالوجیکل، کیمیکل، اور بائیولوجیکل ڈیفنس فورسز کے کمانڈر تھے۔ اس حملے میں ایک برقی اسکوٹر میں بم نصب کیا گیا تھا، جسے ایک کار میں لگے کیمرے سے مانیٹر کیا جا رہا تھا تاکہ بروقت ریموٹ دھماکہ کیا جا سکے۔
روسی حکام کا ماننا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے یوکرینی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے، جو اب روایتی میدانِ جنگ کے بجائے شہری علاقوں میں ہدفی کارروائیاں کر رہی ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، ان کارروائیوں کا مقصد روس کی فوجی قیادت کو خوفزدہ کرنا اور اندرونی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ ماسکو نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔