اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

دوسری جنگ عظیم میں سوویت فوج کا عسکری سازوسامان اور رسد: ایک تاریخی جائزہ

Soviet Army

دوسری جنگ عظیم میں سوویت فوج کا عسکری سازوسامان اور رسد: ایک تاریخی جائزہ

اشتیاق ہمدانی
دوسری جنگ عظیم کے دوران سوویت یونین نے اپنے عسکری سازوسامان اور رسد کے نظام میں غیر معمولی پیش رفت کی، جس نے نہ صرف نازی جرمنی کے خلاف مزاحمت کو مضبوط کیا بلکہ فتح میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ ابتدائی حملے کے وقت، 1941 میں، سوویت فوج کو شدید چیلنجز کا سامنا تھا۔ زیادہ تر سپاہیوں کے پاس مکمل ہتھیار موجود نہیں تھے اور رسد کا نظام بکھرا ہوا تھا۔ مگر جیسے جیسے جنگ آگے بڑھی، سوویت یونین نے اپنی صنعتی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عسکری پیداوار میں حیران کن اضافہ کیا۔ اہم ہتھیار اور ٹیکنالوجی ،، سوویت فوج نے میدانِ جنگ میں کئی اہم ہتھیار متعارف کرائے، جن میں سب سے نمایاں T-34 ٹینک تھا، جسے جنگ کا سب سے مؤثر ٹینک قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ پی پی ایس ایچ-41 سب مشین گن، موسن-ناگانٹ رائفل، اور کٹیوشا راکٹ لانچر بھی دشمن کے خلاف فیصلہ کن ہتھیار ثابت ہوئے۔

فضائی محاذ پر، سوویت یونین نے الیشن ال -٢ سٹرموویک طیارہ متعارف کرایا، جو زمینی حملوں میں انتہائی کامیاب رہا۔ اسی طرح یاک -٣ اور لا-٥ فائٹر طیارے بھی جرمن فضائیہ کے مقابلے میں نمایاں کارکردگی دکھاتے رہے۔

رسد اور بین الاقوامی امداد …سوویت یونین نے اپنے صنعتی مراکز کو مشرق کی طرف منتقل کر کے جرمن حملوں سے محفوظ بنایا اور جنگی پیداوار میں تسلسل برقرار رکھا۔ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے “لینڈ-لیز پروگرام” کے تحت سوویت یونین کو ہزاروں ٹرک، جیپیں، ریل انجن، خوراک، اور بعض اوقات ہتھیار بھی فراہم کیے گئے، جس نے محاذوں پر رسد کی فراہمی کو ممکن بنایا۔ خصوصاً امریکی ساختہ سٹوڈبکر ٹرکوں نے کٹیوشا راکٹ لانچرز کو میدان جنگ میں مؤثر انداز میں لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔

1943 کے بعد، سوویت فوج نے اپنی جنگی مشینری کو مکمل طور پر مستحکم کر لیا۔ ہتھیاروں کی فراہمی میں بہتری، نئے تربیت یافتہ دستوں کی بھرتی، اور منظم رسدی نظام نے ریڈ آرمی کو اسٹالن گراڈ، کورسک، اور برلن کی فیصلہ کن لڑائیوں میں زبردست کامیابی دلائی۔ سوویت یونین کی جنگی کامیابی صرف میدان جنگ میں بہادری کا نتیجہ نہیں تھی، بلکہ اس کے پیچھے ایک مؤثر صنعتی اور رسدی نظام، جدید ہتھیاروں کی پیداوار، اور بین الاقوامی امداد کا بھرپور تعاون شامل تھا۔ یہی عناصر دوسری جنگ عظیم میں سوویت فتح کی بنیاد بنے۔

Share it :