مکمل روسی ساختہ مسافر طیارے کی کامیاب تجرباتی پرواز
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے دفاعی اور ٹیکنالوجی کے سرکاری ادارے “روس ٹیک” نے اعلان کیا ہے کہ مکمل طور پر روسی ساختہ حصوں سے تیار کیے گئے نئے مسافر طیارے ایم سی-21 نے پہلی کامیاب تجرباتی پرواز مکمل کر لی ہے۔ یہ پرواز طیارے کی فیکٹری سطح پر فائن ٹیوننگ کے تجربات کے آغاز کی علامت ہے۔یہ منصوبہ فروری 2022 میں یوکرین تنازع کے بعد روس پر عائد مغربی پابندیوں کے جواب میں شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد روسی مسافر طیاروں میں تمام مغربی ساختہ پرزوں کا متبادل تیار کرنا تھا۔ بیان کے مطابق، یہ طیارہ “ارکوتسک ایوی ایشن پلانٹ” کے ہوائی اڈے سے اڑا، ایک گھنٹہ 15 منٹ تک پرواز کی، 580 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار اور 3,000 میٹر بلندی حاصل کی، اور بخیر و خوبی واپس لینڈ کر گیا۔ دوران پرواز تمام نظام مؤثر طریقے سے کام کرتے رہے۔
ایم سی-21 میں جدید روسی ساختہ پی ڈی-14 ٹربوفین انجن استعمال کیا گیا ہے، جو جدید روس میں تیار ہونے والا پہلا نیا طیارہ انجن ہے۔ روس ٹیک نے بتایا کہ اس انجن کی تیاری میں سولہ اہم ٹیکنالوجیز استعمال کی گئیں، جن میں نئے مٹیریلز، کوٹنگز اور ڈیزائن سلوشن شامل ہیں تاکہ مغربی ساختہ انجنوں کا متبادل تیار کیا جا سکے۔
ایم سی-21 سوویت یونین کے خاتمے کے بعد روس میں تیار ہونے والا پہلا سنگل آئزل، درمیانی فاصلے کا مسافر طیارہ ہے، جس میں 163 سے 211 مسافروں کی گنجائش ہے۔ یہ طیارہ ماضی کے معروف ٹی یو-154 کی جگہ لینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس وقت روسی فضاؤں میں موجود غیر ملکی طیاروں، جیسے ایئر بس اور بوئنگ، کا متبادل بننے کی توقع ہے۔
روس ٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اولیگ ایفٹوشینکو کے مطابق، “ہمارے طیارہ سازوں نے تقریباً 80 غیر ملکی نظام اور پرزوں کو مقامی متبادلات سے تبدیل کر کے ایک شاندار کارنامہ سر انجام دیا ہے۔” انہوں نے کہا کہ ایم سی-21 اور پی ڈی-14 انجن مل کر روسی ایئر لائنز کے لیے کم آپریٹنگ لاگت اور بہتر معاشی کارکردگی فراہم کریں گے۔دیگر مکمل طور پر روسی ساختہ طیاروں میں سخوئی سپرجیٹ نیو اور ٹی یو-214 شامل ہیں، جنہوں نے حالیہ مہینوں میں اپنی آزمائشی پروازیں مکمل کی ہیں۔