امریکہ اور یوکرین کے درمیان معدنی وسائل کا معاہدہ ہوگیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
واشنگٹن اور کیف نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکہ کو یوکرین کے معدنی وسائل تک خصوصی رسائی حاصل ہوگی۔ یہ اطلاع بلومبرگ نے ذرائع کے حوالے سے دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، امریکہ کو نئے سرمایہ کاری منصوبوں میں ترجیحی رسائی دی جائے گی، جن میں ایلومینیم، گریفائٹ، تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار شامل ہے۔ امریکی وزیرِ خزانہ، اسکاٹ بیسنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے کا مقصد یوکرینی بحران کے پرامن حل کے لیے واشنگٹن کے عزم کو ظاہر کرنا ہے۔
ان کے بقول یہ معاہدہ روس کو واضح پیغام دیتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک آزاد، خودمختار اور خوشحال یوکرین کے قیام پر طویل مدتی بنیادوں پر کاربند ہے۔ بیان کے مطابق، امریکہ اور یوکرین ایک باہمی سرمایہ کاری فنڈ بھی قائم کریں گے۔ بیسنٹ نے مزید وضاحت کی کہ واشنگٹن اور کیف اُن ممالک اور افراد کو یوکرین کی تعمیرِ نو میں شامل نہیں ہونے دیں گے جنہوں نے روسی دفاعی صنعت یا مسلح افواج کو مالی یا مادی مدد فراہم کی ہے۔
یوکرین کی فرسٹ ڈپٹی وزیراعظم اور وزیرِ معیشت، یولیا سویریڈینکو نے بھی فیس بک (جو روس میں ممنوع ہے) پر ایک پوسٹ میں اس معاہدے کی تصدیق کی۔ ان کے مطابق: یوکرین نئی معدنیاتی لائسنسنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50٪ فنڈ میں شامل کرے گا۔ امریکہ اور یوکرین فنڈ کے انتظام میں مساوی ووٹ کے حامل ہوں گے۔ معاہدہ یوکرین پر امریکہ کے لیے کوئی براہِ راست مالی ذمہ داریاں عائد نہیں کرتا۔