یوکرینی ڈرون حملے میں روسی طیارے تباہ نہیں ہوئے، ماسکو
ماسکو (صداۓ روس)
روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ یوکرین کے حالیہ ڈرون حملوں میں کوئی روسی جنگی طیارہ تباہ نہیں ہوا بلکہ چند طیارے جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں جن کی مرمت کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کے روز روسی خبررساں ادارے تاس کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ اتوار کے روز یوکرینی ڈرونز نے روس کے پانچ مختلف علاقوں میں واقع فضائی اڈوں کو بیک وقت نشانہ بنایا، جن میں آرکٹک خطے کا مرمانسک اور سائبیریا کا ایرکٹسک بھی شامل تھا۔
کیف نے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں میں روس کے تقریباً 40 فوجی طیارے تباہ یا بری طرح متاثر ہوئے، جن میں دور مار بمبار طیارے ٹی یو -95 اور ٹی یو-22 بھی شامل تھے۔ تاہم ماسکو نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نقصانات اتنے شدید نہیں جتنے ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ ریابکوف کے مطابق، “متاثرہ آلات، جیسا کہ وزارتِ دفاع نے بھی کہا ہے، تباہ نہیں ہوئے بلکہ جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ان کی مرمت کر دی جائے گی۔”
انہوں نے کہا کہ کیف کی طرف سے حملے کے نتائج کے بارے میں بیانات متضاد اور مبالغہ آمیز ہیں۔ “یوکرین کے بتائے گئے نقصانات سے ملتا جلتا کوئی بھی معاملہ نہیں ہوا۔ اس حوالے سے صرف روسی وزارتِ دفاع کی مصدقہ معلومات پر بھروسہ کیا جانا چاہیے۔” ریابکوف کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان حالیہ فون کال سے قبل ماسکو نے واشنگٹن کو اس حملے پر امریکی خاموشی پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔ روسی صدر کے مشیر یوری اوشاکوف کے مطابق، ٹرمپ نے پوتن کو یقین دہانی کرائی کہ امریکہ کو ان حملوں کی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے جمعرات کے روز تصدیق کی کہ صدر پوتن نے ٹرمپ کو بتایا کہ روس ان حملوں کا جواب ضرور دے گا، اور یہ فیصلہ روسی فوج خود کرے گی کہ کب اور کیسے کارروائی کی جائے.صدر پوتن نے یوکرین کی حکومت کو “غیر قانونی رجیم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہے اور خود کو بتدریج ایک “دہشت گرد تنظیم” میں تبدیل کر رہی ہے۔ بدھ کو ٹرمپ اور پوتن کے درمیان فون پر بات چیت کے فوری بعد امریکی سفارت خانے نے کیف میں ایک سیکیورٹی الرٹ جاری کیا جس میں “ممکنہ بڑے فضائی حملوں” کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے یوکرین میں موجود امریکی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پیشگی محفوظ مقامات کا تعین کریں اور پانی، خوراک اور دوا کا ذخیرہ رکھیں۔ روسی حکومت متعدد بار یوکرین کے ڈرون حملوں اور ریلوے تخریب کاری کو امن مذاکرات میں رکاوٹ قرار دے چکی ہے اور ان کارروائیوں کی مذمت کرتی رہی ہے۔