اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

امریکہ کے خلائی پروگرام کو مفلوج کردوں گا، ایلن مسک کی دھمکی

Elon Musk

امریکہ کے خلائی پروگرام کو مفلوج کردوں گا، ایلن مسک کی دھمکی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلن مسک نے امریکہ کی سیاسی قیادت، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جاری اختلافات کے تناظر میں ایک دھماکہ خیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے خلاف “انتقامی اقدامات” جاری رہے تو وہ امریکہ کے سرکاری خلائی پروگرام کو “مفلوج” کر سکتے ہیں۔ ایلن مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک سلسلہ وار پیغامات میں دعویٰ کیا کہ ان کی کمپنی اسپیس ایکس، جو کہ ناسا کی سب سے بڑی تجارتی شراکت دار بن چکی ہے، اب تک امریکی خلائی مشنوں کا 70 فیصد سے زائد بوجھ اٹھا رہی ہے۔ان کے مطابق اگر یہ شراکت بند کی گئی یا “غیر ضروری حکومتی مداخلت” جاری رہی، تو وہ اسپیس ایکس کے تمام سرکاری منصوبے معطل کرنے پر غور کریں گے۔

ایلن مسک نے ایک پیغام میں کہا اگر واشنگٹن ڈی سی میں بیٹھے کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مجھے خاموش کرا سکتے ہیں یا میرے کاروبار کو دبا سکتے ہیں، تو وہ بڑی بھول میں ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو میں امریکہ کے خلائی خواب کو روک سکتا ہوں۔ اس بیان کے بعد امریکہ کے خلائی ادارے ناسا میں ہلچل مچ گئی ہے، کیونکہ اس وقت ناسا کے متعدد اہم مشن — جن میں چاند پر دوبارہ انسان بھیجنے کا ‘آرٹیمس پروگرام’ بھی شامل ہے — اسپیس ایکس کی راکٹ ٹیکنالوجی پر منحصر ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے اس بیان پر فوری ردعمل دینے سے گریز کیا ہے، تاہم اندرونی ذرائع کے مطابق، صدر ٹرمپ ایلن مسک کے اس “الٹی میٹم” کو ذاتی حملہ تصور کرتے ہیں، اور ممکنہ قانونی یا سیاسی جواب پر غور ہو رہا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر واقعی ایلن مسک اپنی دھمکی پر عمل کرتے ہیں تو یہ نہ صرف امریکہ کے خلائی عزائم کو شدید دھچکا دے گا بلکہ عالمی سطح پر بھی امریکی خلائی بالادستی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، کیونکہ چین اور روس جیسے ممالک پہلے ہی خلا میں اپنے قدم مضبوط کر رہے ہیں۔

مسک کے بیان نے ایک نئے نوعیت کے طاقت کے توازن کی طرف اشارہ کیا ہے جہاں ایک نجی ٹیکنالوجی ارب پتی، ریاستی سطح کے خلائی ادارے کو چیلنج کر رہا ہے۔ یہ صورت حال آنے والے دنوں میں مزید سنگین شکل اختیار کر سکتی ہے۔

Share it :