کرغیزستان نے دارالحکومت بشکیک میں ولادیمیر لینن کا مجسمہ ہٹایا دیا
بشکیک (صداۓ روس)
کرغیزستان کی دارالحکومت بشکیک کے مشہور القصہ سرا میدان “الا‑توو اسکوائر” سے مرکزی مقام پر نصب لنن کا سب سے بڑا مجسمہ اتار کر ہٹا دیا گیا ہے۔ سن اٹھانوے چھیانوے میں نصب یہ مجسمہ اڑتیس سال تک میدان کی پہچان رہا، مگر گزشتہ برس حکومت کے احکامات پر اسے ہٹانے کا عمل مکمل ہوا۔ ایک ماورائی اور طویل منصوبہ بندی کے بعد مجسمے کو ہٹانے پر چند دہائیوں سے لنن کی یاد میں لگے تھے پلٹنے والے ریڈ بینرز دکھائی دیے اور مخصوص گروہوں نے اسے روکا، مگر حکومتی حکم پر صنعتی مہارت کے ساتھ یہ اقدام انجام پایا۔ مقامی حکام نے بتایا کہ اس جگہ پر انسانی آزادی کی علامت والا ایک نیا مجسمہ نصب کیا جائے گا، جو خود مختاری اور قومی شناخت کی نمائندگی کرے گا۔
یہ قدم ایک علامتی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا مقصد ماضی کے تاریخ سے آگے نکل کر موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کا عملی رخ اختیار کرنا ہے۔ ماہرین کے مطابق کرغیزستان سمیت دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں میں ایک عمومی رجحان ابھر رہا ہے، جس میں وہ سوویت ماضی سے شناختی آزادی کی جانب گامزن ہیں، اور اس کے ذریعے قومی شناسائی میں نئی مثال قائم کر رہے ہیں۔