روس کے یہ حملے جواب میں نہیں، بلکہ تباہی کے لیے ہیں, زیلنسکی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے حالیہ فضائی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی جانب سے کئے جانے والے یہ حملے کسی فوجی کارروائی کا جواب نہیں بلکہ مکمل تباہی پھیلانے کے مقصد سے کیے جا رہے ہیں۔ زیلنسکی نے ایک بیان میں کہا کہ روس کی افواج یوکرینی شہروں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا کر صرف اور صرف تباہی اور خوف پھیلانا چاہتی ہیں۔ ان کے بقول، یہ حملے کسی مخصوص عسکری ردعمل کا حصہ نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یوکرین کی ریاست، معیشت اور عوامی حوصلے کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔
یوکرینی صدر نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مزید مضبوط موقف اختیار کرے اور یوکرین کو دفاعی صلاحیتیں فراہم کرنے میں تیزی لائے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کے حملوں کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے اور ان کے اہداف میں اب عام شہری علاقوں، بجلی گھروں، اسپتالوں اور دیگر اہم تنصیبات کو شامل کیا جا رہا ہے۔
زیلنسکی کے مطابق، یوکرین اپنی آزادی اور سالمیت کے لیے آخری دم تک لڑے گا، مگر اسے اس جدوجہد میں عالمی اتحادیوں کی مکمل مدد درکار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “روسی حملے صرف میزائل نہیں، بلکہ یوکرین کے مستقبل پر حملہ ہیں۔ ادھر روس کی جانب سے ان بیانات پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور انسانی جانوں کے ضیاع کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔