روسی فوج دنیپروپیٹروسک ریجن میں موجود، آزاد ذرائع اور مغربی میڈیا کی تصدیق
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں روسی فوج مشرقی یوکرین کے دنیپروپیٹروسک ریجن میں داخل ہو چکی ہے۔ آزاد ذرائع اور مغربی میڈیا نے اس پیش قدمی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ روسی افواج نے سومی شہر سے صرف ۲۹ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع لوکنیا گاؤں پر دوبارہ کنٹرول کر لیا ہے، جو ۲۰۲۲ء کی یوکرینی جوابی کارروائی کے دوران آزاد کرایا گیا تھا۔
دوسری جانب یوکرین نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے گزشتہ ماہ سے سومی فرنٹ پر پچاس ہزار فوجی تعینات کر رکھے ہیں، اور اس دباؤ کے نتیجے میں اب تک دو سو تیرہ دیہات خالی کرائے جا چکے ہیں۔ علاقائی گورنر اولیہ ہریخوروو کے مطابق اکتیس مئی کو مزید گیارہ دیہات کے باشندوں کو لازمی انخلا کا حکم دیا گیا۔
روسی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ نوے ویں ٹینک ڈویژن کی یونٹیں دونیتسک عوامی جمہوریہ کی مغربی سرحد تک پہنچ چکی ہیں اور اب دنیپروپیٹروسک ریجن کی جانب اپنی کارروائی کو بڑھا رہی ہیں۔ یوکرینی جنوبی دفاعی افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ دشمن دنیپروپیٹروسک میں داخل ہونے کے عزائم ترک نہیں کر رہا، تاہم ہماری افواج بہادری سے محاذ سنبھالے ہوئے ہیں اور دشمن کی پیش قدمی کو روکنے میں مصروف ہیں۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب استنبول میں قیدیوں اور ہلاک شدگان کی بڑی سطح پر مجوزہ تبادلے کی بات چیت تعطل کا شکار ہو گئی ہے۔ روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ وہ لاشیں وصول کرنے کے لیے سرحد پر نہیں پہنچا جبکہ قیدیوں کے تبادلے میں بھی تاخیر کر رہا ہے۔ یوکرین نے جواباً روس پر “گندے کھیل” کھیلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ معاہدے پر عمل درآمد میں سنجیدہ نہیں۔