اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

اسرائیل کا ایران پر حملہ : ایٹمی مراکز اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا

F-16

اسرائیل کا ایران پر حملہ : ایٹمی مراکز اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اسرائیل نے “رائزنگ لائن” آپریشن کے تحت ایران میں متعدد ہدف بنائے، جن میں نیطانز میں یورینیم افزودگی کی تنصیبات، میزائل فیکٹریاں، ایٹمی سائنس دان اور فوجی کمانڈرز شامل ہیں. طیاروں کے حملوں کے نتیجے میں نطنز اور تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جبکہ ایران کی فضائی دفاع کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا۔ حملے کے ساتھ ہی اسرائیل نے ملکی سطح پر ہنگامی صورتِ حال نافذ کر دی اور ممکنہ جوابی میزائل یا ڈرون حملوں کی توقع ظاہر کی ۔
اسرائیلی وزیر دفاع ائیسرئیل کاتز نے واضح کیا کہ یہ ایک پیشگی دفاعی کارروائی تھی اور تہران سے ممکنہ جوابی کاروائی کا امکان ہے ۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا کہ امریکہ اس حملے میں شامل نہیں بلکہ اپنی فوجی موجودگی کو محفوظ بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، اور ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی اہداف کو نشانہ نہ بنائے ۔ ایران کے تین نئے افزودگی مراکز اور جدید سینٹری فیوجز کے استعمال نے علاقائی کشیدگی میں اضافہ کیا تھا، اور یہ حملہ اسی پس منظر میں کیا گیا۔ دوسری جانب، امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک کابینہ اجلاس طلب کیا اور مذاکرات کو مزید خطرے میں ڈالنے کے خدشات کا اظہار کیا ۔

حملے کے نوٹس پر عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں ۳ ڈالر فی بیرل سے زائد اضافہ ہوا ۔ عمان میں طے پانے والے چھٹے دور مذاکرات رک گئے، جس سے عالمی سطح پر ایٹمی تناؤ بڑھ گیا ۔ خطے میں موجود امریکی فوجیوں اور سفارتی عملے کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی اقدام جاری ہے ۔ یہ حملہ تنازع میں نئی شدت کی علامت ہے، اور اسرائیل اور ایران کے مابین کشیدگی میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

Share it :