روس کی پہلی ہائی اسپیڈ ریل کی تعمیر میں سی آئی ایس ممالک کی گہری دلچسپی
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ رومان ستاروویت نے کہا ہے کہ روس کی پہلی ہائی اسپیڈ ریل منصوبے، ماسکو تا سینٹ پیٹرز برگ، میں سی آئی ایس ممالک سمیت کئی دوست ممالک کی ٹرانسپورٹ کمپنیوں نے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ یہ بات انہوں نے سینٹ پیٹرز برگ بین الاقوامی اقتصادی فورم سے قبل تاس کے ڈائریکٹر جنرل آندرے کوندرشوف کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ منصوبہ ایک اہم سنگِ میل ہے۔ فورم میں اس منصوبے پر مباحثے کے لیے ایک خصوصی پلیٹ فارم تیار کیا جا رہا ہے۔ ہمارے غیر ملکی ساتھی، خاص طور پر سی آئی ایس ممالک، اس منصوبے سے بہت کچھ سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فورم کے ذریعے اس منصوبے سے متعلقہ اہم موضوعات جیسے مالیاتی ماڈل، فنڈنگ، تکنیکی پہلو، پرزہ جات کی تیاری، ریل گاڑیاں، اور ہائی وے کی تعمیر کی پیش رفت پر تبادلہ خیال ہوگا۔
ہائی اسپیڈ ریل روس کی پہلی ہائی اسپیڈ ریل ہوگی جو سینٹ پیٹرز برگ اور ماسکو کو جوڑے گی۔ اس منصوبے کی ہدایت صدر ولادیمیر پوتن نے دی ہے۔ یہ ریل چھ روسی علاقوں سے گزرے گی: ماسکو، سینٹ پیٹرز برگ، لینن گراڈ، نووگورد، تیویر، اور ماسکو ریجن۔ ٹرینیں ہر 15 منٹ کے وقفے سے چلیں گی اور اندازہ ہے کہ 2030 تک سالانہ 2 کروڑ 30 لاکھ مسافر اس سروس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ روس کی حکومت کے مطابق، اس ہائی اسپیڈ ہائی وے کی ڈیزائننگ اور تعمیر 2024 سے 2028 تک مکمل کی جائے گی، جبکہ اسے 2028 کی دوسری سہ ماہی میں باقاعدہ طور پر فعال کیا جائے گا۔
سینٹ پیٹرز برگ اقتصادی فورم
یہ فورم 18 سے 21 جون تک منعقد ہوگا، جس کا موضوع ہے: “مشترکہ اقدار: کثیر قطبی دنیا میں ترقی کی بنیاد”۔ فورم میں مختلف موضوعاتی زونز قائم کیے جائیں گے، جن میں “علاقہ جدت کا” اور “روسی مصنوعات خریدیں” جیسے قومی برانڈ اسپیس شامل ہوں گے۔ فورم کا انعقاد روس کانگریس فاؤنڈیشن کرے گی، جبکہ ٹی اے ایس ایس اس کا میڈیا پارٹنر ہے۔