انسانی غفلت کا المیہ: شمالی سفید گینڈا مکمل طور پر معدوم
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایک ایسا جانور جو پچپن ملین سال سے اس زمین پر موجود تھا، جو برفانی دور، زلزلوں، شہابیوں اور بے شمار قدرتی تغیرات سے بچا رہا، بالآخر انسانی لالچ، شکار اور ماحولیاتی تباہی کی نذر ہو گیا۔ شمالی سفید گینڈا کو اب فعلی طور پر معدوم قرار دے دیا گیا ہے، کیونکہ اس نسل کا آخری نر گینڈا 2018 میں مر چکا ہے، جبکہ صرف دو مادہ باقی بچی ہیں جو افزائش نسل کے قابل نہیں رہیں۔
شمالی سفید گینڈا کبھی افریقہ کے میدانوں میں بے خوف گھوما کرتا تھا۔ اس کی جسامت، طاقت اور شاندار وجود اسے قدرت کے عظیم جانوروں میں شمار کرتی تھی۔ لیکن قرون وسطیٰ میں شروع ہونے والا بے رحمانہ شکار، جنگلات کی کٹائی، انسانی آبادی کا پھیلاؤ اور افریقی جنگلات میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال نے اس کی بقا کو شدید خطرے میں ڈال دیا۔ انسانوں نے اس کے سینگ کو قیمتی دوا یا زیور سمجھ کر قتلِ عام کیا، اور بالآخر یہ عظیم مخلوق زمین پر صرف چند یادوں اور تصاویر میں باقی رہ گئی۔
اگرچہ سائنسی طور پر کچھ ماہرین اس کی ڈی این اے سے دوبارہ افزائش کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن قدرتی ماحول میں اس کا وجود ختم ہو چکا ہے۔ یہ واقعہ صرف ایک جانور کی معدومی نہیں بلکہ ہماری اجتماعی غفلت، ماحول دشمن رویے اور قدرتی توازن سے انحراف کی ایک خاموش مگر خوفناک گواہی ہے۔ شمالی سفید گینڈا کی معدومی ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ اگر ہم نے قدرت کے ساتھ اپنا تعلق نہ بدلا، تو کل شاید یہ فہرست میں اگلا نام انسان کا ہو۔