ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے بعد بالآخر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ سفارتی ذرائع اور علاقائی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں فریقین نے عالمی دباؤ اور سفارتی کوششوں کے بعد جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی، جس کے بعد فائر بندی کا نفاذ عمل میں آ چکا ہے۔ یہ جنگ بندی ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ دنوں میں شدید میزائل حملوں، فضائی کارروائیوں اور جوابی وار کا سلسلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ خطے میں کشیدگی کے اس ماحول میں امریکہ، روس، چین، ترکی اور دیگر عالمی طاقتوں نے بھی فوری جنگ بندی اور مذاکرات کی اپیل کی تھی۔
ایرانی حکام نے جنگ بندی کو “دفاعی کامیابی اور دشمن پر دباؤ کا نتیجہ” قرار دیا ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا کا مؤقف ہے کہ یہ فیصلہ مزید نقصان سے بچنے اور بین الاقوامی تنہائی سے نکلنے کے لیے ناگزیر تھا۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ جنگ بندی عارضی توقف ہے یا مستقل امن کی بنیاد رکھے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فریقین نے براہ راست مذاکرات اور متوازن ثالثی کو سنجیدگی سے اپنایا، تو مشرق وسطیٰ میں ایک نئے سفارتی باب کا آغاز ممکن ہو سکتا ہے۔