اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

تھائی وزیرِاعظم معطل، کمبوڈیائی سابق حکمران سے لیک کال پر اخلاقی بحران

Thailand's Prime Minister Paetongtarn Shinawatra

تھائی وزیرِاعظم معطل، کمبوڈیائی سابق حکمران سے لیک کال پر اخلاقی بحران

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیرِ اعظم پیٹونگٹارن شیناواترا کو ایک متنازعہ فون کال کے باعث ان کے عہدے سے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ ۳۶ سینیٹرز کی جانب سے دائر درخواست پر دیا، جس میں پیٹونگٹارن پر اخلاقی اقدار کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ لیک ہونے والی کال میں وہ کمبوڈیا کے سابق طاقتور رہنما ہن سین سے ذاتی انداز میں گفتگو کرتے ہوئے سنی گئیں، جس میں انہوں نے تھائی فوج کے اقدامات پر تنقید کی اور ہن سین کو “انکل” کہہ کر مخاطب کیا۔

یہ فون کال ملک میں پہلے سے جاری سیاسی عدم استحکام کو مزید گہرا کر گئی ہے۔ عوامی غصے، سڑکوں پر مظاہروں اور حکومتی اتحاد میں شامل بھوم جائی تھائی پارٹی کی علیحدگی نے پیٹونگٹارن کی جماعت پھیو تھائی پارٹی کی سیاسی پوزیشن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی زیرِ غور ہے جبکہ ان کی عوامی مقبولیت میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں پیٹونگٹارن نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے قوم سے معذرت کی اور واضح کیا کہ ان کی نیت ملک کے مفاد میں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کال نجی نوعیت کی تھی اور صرف کشیدگی کم کرنے کے لیے کی گئی تھی، نہ کہ کسی بیرونی وفاداری کا اظہار۔ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ایک طویل سرحدی تنازع موجود ہے جو وقتاً فوقتاً فوجی جھڑپوں اور سفارتی کشیدگی کا باعث بنتا رہا ہے۔ پیٹونگٹارن خود بھی ایسے ہی ایک عدالتی فیصلے کے نتیجے میں وزیرِ اعظم بنی تھیں، جب ان کے پیشرو کو بھی اخلاقی خلاف ورزی پر برطرف کیا گیا تھا۔ اس تمام تر صورتحال نے تھائی سیاست کو مزید غیر یقینی اور پیچیدگی کی جانب دھکیل دیا ہے۔

Share it :