اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

برطانوی شاہی خاندان کو سالانہ 118 ملین ڈالر کی حکومتی فنڈنگ جاری رہے گی

King Charles

برطانوی شاہی خاندان کو سالانہ 118 ملین ڈالر کی حکومتی فنڈنگ جاری رہے گی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی شاہی خاندان نے پیر کے روز اپنی سالانہ مالیاتی رپورٹ جاری کی، جس کے مطابق حکومت کی جانب سے دی جانے والی رقم — جسے “سوورین گرانٹ” کہا جاتا ہے — اس سال بھی 86.3 ملین پاؤنڈ (تقریباً 118.5 ملین ڈالر) پر برقرار رہے گی۔ یہ گرانٹ شاہی محلات کی دیکھ بھال اور شاہی خاندان کے عوامی فرائض کی ادائیگی کے لیے دی جاتی ہے، اور یہ برطانوی عوام کے ٹیکسوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ اس کے بدلے بادشاہ “کراؤن اسٹیٹ” — جو کہ لندن کے مرکزی علاقے، اسکات ریس کورس، اور انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ کے ساحلی علاقوں پر مشتمل ہے — کی تمام آمدنی حکومت کو سونپ دیتا ہے۔ یہ معاہدہ 1760 سے نافذ العمل ہے۔ سوورین گرانٹ بادشاہ اور ان کے نمائندوں کے عوامی فرائض کے اخراجات، جیسے سفر، عملہ، اور تاریخی عمارات کی دیکھ بھال کے لیے مختص ہوتی ہے، تاہم سیکیورٹی اخراجات اس میں شامل نہیں ہوتے، جو خود ایک بھاری رقم ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال شاہی خاندان نے اندرون و بیرون ملک 1900 سے زائد عوامی تقریبات میں شرکت کی، جبکہ سرکاری شاہی محلات میں منعقد ہونے والے 828 تقریبات میں 93,000 سے زائد مہمان شریک ہوئے۔ گرانٹ کی کُل رقم 86.3 ملین پاؤنڈ میں سے 51.8 ملین پاؤنڈ مرکزی اخراجات کے لیے جبکہ 34.5 ملین پاؤنڈ بکنگھم پیلس کی تزئین و آرائش کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ بکنگھم پیلس میں بجلی کے نظام، پانی کی لائنوں، لفٹوں اور مخصوص افراد کے لیے سہولیات کی جدید کاری جاری ہے۔ اس رپورٹ میں شاہی ٹرین کے استعمال کو بند کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ یہ ٹرین 1842 سے استعمال ہو رہی تھی جب ملکہ وکٹوریہ نے پہلی بار اسے سلو سے لندن پیڈنگٹن تک سفر کے لیے استعمال کیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب یہ “ویلیو فار منی” کے تناظر میں غیر ضروری ہے۔ شاہی خاندان نے اپنے گاڑیوں کے بیڑے کو ماحول دوست بنانے کے لیے سستے اور پائیدار ایندھن (SAF) کے استعمال اور برقی گاڑیوں کے استعمال کو بڑھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ بادشاہ کے دو بینٹلی گاڑیوں کو بھی بائیو فیول پر چلانے کے لیے تبدیل کیا جائے گا۔

شاہی خاندان کی آمدن کے تین بنیادی ذرائع ہیں: سوورین گرانٹ، ڈچی آف لینکاسٹر اور ڈچی آف کارنوال کی جاگیریں، اور ذاتی جائیداد و سرمایہ کاری۔ شاہی خاندان کو ملنے والی عوامی فنڈنگ پر طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ریپبلک نامی ایک اینٹی-مونارکی گروپ نے سوورین گرانٹ کے خاتمے اور کراؤن اسٹیٹ کی مکمل آمدن عوام کو دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس گروپ کے رہنما گراہم اسمتھ نے کہا یہ گرانٹ سسٹم مضحکہ خیز ہے۔ رقم کی مقدار بڑھتی ہے، ضروریات کی بنیاد پر نہیں، بلکہ کراؤن اسٹیٹ کی آمدن سے منسلک ہونے کی وجہ سے۔ ادھر “کیپر آف دی پرائیوی پرس” جیمز چالمرز نے کہا کہ شاہی خاندان کی “نرم طاقت” اب ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اچھی طرح تسلیم کی جا چکی ہے، اور وہ دولت مشترکہ کے لیے اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں جاری ہوئی ہے جب برطانوی عوام میں مہنگائی، افراط زر اور سماجی عدم مساوات کے باعث شاہی اخراجات پر بڑھتی ہوئی بحث جاری ہے۔

Share it :