بھارتی دواساز فیکٹری میں آگ اور دھماکے سے کم از کم 39 افراد ہلاک
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں ایک دواساز کمپنی سیگاچی انڈسٹریز کی کیمیکل فیکٹری میں پیر کے روز ہونے والے دھماکے اور آگ سے کم از کم 39 افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد کمپنی نے اپنی فیکٹری کے تمام آپریشنز 90 دن کے لیے بند کر دیے ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، تاہم فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک دھماکے کی وجوہات ظاہر نہیں کی گئیں۔ مقامی فائر سروس کے سربراہ جی وی نارائنا راؤ کے مطابق عمارت مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے اور ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے، جس کے بعد مزید لاشوں کے بارے میں علم ہو سکے گا۔ فیکٹری میں حادثے کے وقت 140 سے زائد افراد کام کر رہے تھے۔ ضلعی حکام کے مطابق 25 ہلاک شدگان کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔ ایک عینی شاہد چندن گوند، جو حادثے کے وقت بیت الخلا کے لیے باہر گیا تھا، نے بتایا کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا اور ہر طرف آگ پھیل گئی۔ “میں نے دیوار پھلانگ کر جان بچائی، لیکن بہت سے لوگ اندر پھنس گئے تھے،” اس نے رائٹرز کو بتایا۔
سیگاچی انڈسٹریز مائیکرو کرسٹلائن سیلولوز تیار کرتی ہے جو ادویات، خوراک، کاسمیٹکس اور دیگر صنعتی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کا تلنگانہ پلانٹ کمپنی کی مجموعی پیداوار کا ایک چوتھائی فراہم کرتا ہے۔ واقعے کے بعد کمپنی کے حصص میں آٹھ فیصد کی کمی دیکھی گئی، اور یہ دو دنوں میں سب سے بڑی گراوٹ بن گئی۔ کمپنی نے کہا ہے کہ پلانٹ مکمل طور پر بیمہ شدہ ہے اور کلیم کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ادھر ایک اور واقعے میں منگل کو جنوبی ریاست تامل ناڈو کے علاقے سیواکاسی میں پٹاخوں کی فیکٹری میں دھماکے سے پانچ افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔ سیواکاسی میں ایسے حادثات معمول بنتے جا رہے ہیں، جس پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔