چین نے جاپان کے بعض علاقوں سے سی فوڈ درآمد پر عائد پابندی ختم کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
چین نے اتوار کے روز جاپان کے کچھ علاقوں سے سی فوڈ مصنوعات کی درآمد بحال کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے تقریباً دو سال سے جاری مکمل پابندی کا خاتمہ ہوا۔ یہ پابندی جاپان کی فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ سے علاج شدہ فضلہ پانی کے اخراج پر خدشات کے باعث عائد کی گئی تھی۔ چینی کسٹمز کے اعلامیے کے مطابق فوکوشیما، گنما، توچیگی، ایباراکی، میاگی، نیئیگاتا، ناگانو، سائیتاما، ٹوکیو اور چیبا کے علاقوں سے سی فوڈ کی درآمد تاحال ممنوع رہے گی۔ دیگر علاقوں سے آنے والی مصنوعات کے لیے جاپانی حکومت کے جاری کردہ ہیلتھ سرٹیفکیٹ، ریڈیائی سرگرمی کے تجزیے کے اسناد اور پیداواری علاقے کے ثبوت لازمی ہوں گے۔
یہ فیصلہ چینی اور بین الاقوامی ماہرین کی طویل مدتی نگرانی اور پانی کے نمونوں کے تجزیے کے بعد کیا گیا، جن میں کوئی غیر معمولی چیز سامنے نہیں آئی۔ چین نے اگست 2023 میں جاپانی سی فوڈ کی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی تھی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ چینی حکام نے خبردار کیا ہے کہ وہ درآمد شدہ جاپانی سی فوڈ پر سخت نگرانی جاری رکھیں گے اور قوانین یا غذائی تحفظ کے معیار کی خلاف ورزی کی صورت میں مزید اقدامات کریں گے۔