پالک کی سارا سال کاشت اور زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے، محکمہ زراعت
اسلام آباد(صداۓ روس)
زراعت آفیسر سیالکوٹ عمار عبداللہ نے کہا ہے کہ پالک کو کھاد اور پانی کے مناسب استعمال سے سال بھر کاشت کیا جا سکتا ہے، اور یہ کاشتکاروں کیلئے ایک نفع بخش فصل بن سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے آبپاش علاقوں میں اگر پالک جولائی کے آخری ہفتے سے وسط اگست کے درمیان کاشت کی جائے تو اس کی فصل نہ صرف 7 کٹائیاں دیتی ہے بلکہ اس سے اعلیٰ معیار کی پیداوار بھی حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ کاشتکار فی ایکڑ 15 سے 16 کلوگرام بیج ڈرل کے ذریعے استعمال کریں تاکہ اچھی پیداوار حاصل ہو۔
انہوں نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ بیج کی بوائی سے قبل اسے ٹاپسن ایم یا امیڈا کلوپرڈ (2 ملی گرام فی کلوگرام بیج) سے ٹریٹ کریں تاکہ کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ جدید زرعی طریقوں پر عمل کر کے کاشتکار کم رقبے سے بھی زیادہ پیداوارحاصل کر سکتے ہیں اور آمدنی میں اضافہ ممکن ہے۔