اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

دو اہم یوکرینی شہر جلد روس کے کنٹرول میں جانے والے ہیں، مغربی میڈیا

Russian military

دو اہم یوکرینی شہر جلد روس کے کنٹرول میں جانے والے ہیں، مغربی میڈیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرین مشرقی محاذ پر روس کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کو روکنے میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہا ہے، جبکہ امریکہ کی جانب سے عسکری امداد میں تعطل نے کیف کی پوزیشن مزید کمزور کر دی ہے۔ یوکرینی فوجی حکام کے مطابق روسی افواج نے حالیہ دنوں میں پوکروسک اور کوستیانتینیوکا کے اطراف میں اہم رسد کے راستوں کے قریب نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہ دونوں شہر ایسے چوراہوں پر واقع ہیں جو یوکرین کے زیرِ کنٹرول بڑے شہروں سے اگلی صفوں تک پہنچنے والی سپلائی لائن کا حصہ ہیں۔

میدانِ جنگ میں روس کی یہ پیش رفت ڈرون اور میزائل حملوں کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہو رہی ہے، جن کا ہدف کیف سمیت دیگر بڑے شہر بنے ہوئے ہیں۔ یہ صورتحال ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب امریکہ کی حمایت، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دورِ صدارت میں، کمزور پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔ تاحال ٹرمپ کی کوششیں روس کے دو ہزار بائیس میں شروع کیے گئے فوجی آپریشن کو روکنے یا جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں۔

یوکرینی فوج کے خورتیسیا گروپ کے ترجمان وِکتور ترہوبوف کے مطابق روس اس وقت چھوٹے حملہ آور دستے، ہلکی گاڑیاں اور ڈرونز استعمال کر کے ڈنیپروپیٹروفسک کے سرحدی علاقوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے مطابق مسلسل حملے ہو رہے ہیں، اور دشمن ہر قیمت پر سرحدی علاقوں میں پیش قدمی چاہتا ہے۔

یوکرینی مسلح افواج کے سربراہ اولیگزینڈر سرسکی کے مطابق صرف پوکروسک کے علاقے میں اس وقت روس کے ایک لاکھ گیارہ ہزار فوجی موجود ہیں، جہاں روزانہ کی بنیاد پر درجنوں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ روس اس علاقے پر گزشتہ سال کے آغاز سے قبضے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ سے وابستہ محقق جیک واٹلنگ نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو مہلک ہتھیاروں، خاص طور پر دور مار راکٹ توپخانے کی ترسیل روکنے کا فیصلہ یوکرینی افواج کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو گا۔ ان کے بقول یہ سپلائی رکنے سے یوکرین کی وہ صلاحیت محدود ہو جائے گی جس سے وہ روسی افواج کو محاذ سے تیس کلومیٹر پیچھے تک نشانہ بنا سکتے تھے، اور اس سے روس کو اپنی رسد بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔

ماہرین کے مطابق روس اس وقت ڈونیٹسک کے باقی ماندہ علاقوں پر قبضے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے، اور جب تک مغربی امداد مستقل، متحرک اور مؤثر انداز میں فراہم نہیں کی جاتی، یوکرین کے لیے اس دباؤ کا سامنا کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جائے گا۔

Share it :