پوتن سے گفتگو بے نتیجہ رہی، جنگ بندی میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، ٹرمپ
ماسکو(صداۓ روس)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے اپنی حالیہ ٹیلیفونک گفتگو کو ’’کافی طویل‘‘ قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے کوئی عملی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ جمعرات کے روز ہونے والی یہ کال سال ۲۰۲۵ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان چھٹی باضابطہ فون کال تھی۔ صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا ہماری گفتگو ہوئی، کافی طویل گفتگو تھی۔ ہم نے کئی اہم امور پر بات کی، جن میں ایران بھی شامل تھا۔ ہم نے یوکرین کی جنگ پر بھی تبادلہ خیال کیا، اور میں اس صورتحال سے خوش نہیں ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا اس گفتگو سے جنگ بندی کی کوششوں کو کوئی تقویت ملی ہے؟ تو ٹرمپ کا دوٹوک جواب تھا نہیں، آج کی کال سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ روسی ایوانِ صدر کے مشیر یوری اوشاکوف کے مطابق دونوں صدور نے استنبول میں ماسکو اور کیف کے درمیان ہونے والے حالیہ مذاکرات پر عمل درآمد کے امکانات پر بھی بات کی۔ ٹرمپ نے صدر پوتن سے یوکرین میں جنگ جلد از جلد بند کرنے کی اپیل کی، جبکہ صدر پوتن نے ایک بار پھر سیاسی اور سفارتی حل کی تلاش میں روس کی سنجیدگی کا اعادہ کیا۔
اوشاکوف نے مزید کہا کہ صدر پوتن نے امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا کہ روس ان مقاصد کے حصول میں سنجیدہ ہے جو اس تلخ محاذ آرائی کی بنیاد بنے۔ ان کے مطابق روسی صدر نے واضح کیا کہ روس ان جانی پہچانی وجوہات کا خاتمہ چاہتا ہے جنہوں نے موجودہ صورتحال کو جنم دیا ہے اور روس ان اہداف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ یاد رہے صدر ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ وہ چوبیس گھنٹوں میں یوکرین جنگ ختم کروا سکتے ہیں، تاہم بعد میں وہ خود اس بیان کو “مبالغہ آمیز” قرار دے چکے ہیں۔ ٹرمپ کی کوششوں کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے، جبکہ امریکی کانگریس اور بین الاقوامی برادری کی سطح پر موقف میں اختلافات اور تاخیر اس معاملے کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔
روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات جو سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں تاریخی پستی کا شکار ہو چکے تھے، ان میں بہتری کی کچھ امیدیں پیدا ہوئی تھیں، مگر تازہ ترین گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو طرفہ سفارت کاری اب بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔ ٹرمپ اور پوتن دونوں نے مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، تاہم یوکرین تنازع پر کوئی فوری اور فیصلہ کن تبدیلی فی الحال ممکن نظر نہیں آتی۔