روس میں گاڑیوں کی فروخت میں خطرناک گراوٹ، چھ ماہ میں 28 فیصد کمی
ماسکو(صداۓ روس)
روس میں سال ۲۰۲۵ کی پہلی ششماہی کے دوران نئی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ وزارتِ صنعت و تجارت کے مطابق جنوری سے جون کے درمیان صرف چھ لاکھ سات ہزار پانچ سو گاڑیاں فروخت ہو سکیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں اٹھائیس فیصد کم ہیں۔ مقامی طور پر تیار کی گئی گاڑیوں کی فروخت تین لاکھ تینتیس ہزار تین سو رہی، جو گیارہ فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسافر گاڑیوں کی فروخت چھببیس فیصد کمی کے ساتھ پانچ لاکھ چھببیس ہزار سات سو تک محدود رہی، جبکہ ہلکی کمرشل گاڑیوں کی فروخت انیس فیصد کمی سے اڑتالیس ہزار آٹھ سو رہی۔ ٹرک اور بسوں کی فروخت میں چون فیصد کی بھاری گراوٹ دیکھی گئی، جن کی تعداد بالترتیب ستائیس ہزار اور چار ہزار نو سو رہی۔
صرف جون کے مہینے میں نئی گاڑیوں کی فروخت اکتیس فیصد کمی کے ساتھ ایک لاکھ سے بھی کم رہی۔ مسافر گاڑیاں نواسی ہزار چھ سو فروخت ہوئیں، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے سے ستائیس فیصد کم ہیں۔ درآمدی گاڑیوں کی فروخت میں پینتالیس فیصد کمی ہوئی، جبکہ روسی ساختہ گاڑیاں بارہ اعشاریہ پانچ فیصد کم ہو کر چھپن ہزار دو سو رہ گئیں۔ الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں بھی ستاون فیصد کمی واقع ہوئی اور صرف چار ہزار آٹھ سو یونٹس فروخت ہوئیں، جن میں سے تیئیس فیصد مقامی طور پر تیار کی گئی تھیں۔
وزیرِ صنعت و تجارت انتون علیخانوف کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال حکومت کی سبسڈی پالیسیوں کے باعث مقامی گاڑیوں کی صنعت میں پینتیس فیصد اضافہ ہوا تھا، مگر رواں سال شرحِ سود میں اضافہ اور سخت قرض شرائط کے باعث مارکیٹ میں شدید سکڑاؤ آیا ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ حکومت فروخت میں مزید کمی روکنے کے لیے نئے مالیاتی امدادی اقدامات کرے گی تاکہ گاڑیوں کی مارکیٹ میں استحکام لایا جا سکے۔