سومی ریجن میں بھی یوکرینی فوج پسپا ہونا شروع، ماہرین
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روسی فوجی ماہر آندرے ماروچکو نے بتایا ہے کہ یوکرین کے سومی ریجن میں واقع قصبہ یو ناکووکا اب عملی طور پر “گرے زون” میں داخل ہو چکا ہے، کیونکہ روسی افواج کی گولہ باری کے نتیجے میں یوکرینی افواج کو کچھ اہم مورچوں سے پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔ ماروچکو کے مطابق، روسی افواج نے اپنی کارروائیوں کے ذریعے یوکرینی جنگجوؤں کو کچھ مقامات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے، جس کی وجہ سے یو ناکووکا اب گرے زون میں آ چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قصبے کے جنوب مغرب اور جنوب مشرق میں چند اسٹریٹجک پہاڑی چوٹیاں اب بھی یوکرینی افواج کے کنٹرول میں ہیں، جو روسی فوج کی تیز رفتار پیش قدمی میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بلندیوں پر موجود یوکرینی جنگجوؤں کو ختم کیے بغیر پورے قصبے پر کنٹرول حاصل کرنا انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ فی الحال ہماری افواج ان چٹانوں پر موجود یوکرینی ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کو تباہ کرنے میں مصروف ہیں۔ ان مقامات کی صفائی کے بعد جنوب کی طرف پیش قدمی کا راستہ ہموار ہو جائے گا قبل ازیں، 5 جولائی کو ماروچکو نے بتایا تھا کہ یوکرینی افواج کا کنٹرول اب یو ناکووکا کے نصف سے بھی کم علاقے تک محدود رہ گیا ہے۔