روس کا یوکرین میں “اتحادی افواج” کو فوجی ہدف قرار دینے کا اعلان
ماسکو (صداۓ روس)
روس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں “اتحادِ مرضی” کے نام سے بننے والی مجوزہ کثیرالملکی افواج کو وہ غیر ملکی عسکری مداخلت تصور کرے گا، اور ان افواج کو روسی فوج کی نظر میں جائز فوجی اہداف سمجھا جائے گا۔ یہ بات روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ایک بیان میں کہی۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر نے اعلان کیا کہ یوکرین کی معاونت کے لیے تشکیل دی جانے والی اس بین الاقوامی اتحاد کا مرکزی دفتر پیرس میں قائم کیا جائے گا، جس کی سربراہی ایک اعلیٰ سطح کے جنرل کو سونپی جائے گی، اور ایک سال بعد یہ دفتر لندن منتقل کر دیا جائے گا۔ ماریہ زاخارووا نے واضح کیا کہ ہم پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ کسی بھی بہانے کے تحت دیگر ممالک کی مسلح افواج کی یوکرین میں تعیناتی ناقابل قبول ہوگی۔ ہم اسے غیر ملکی عسکری مداخلت کی تیاری سمجھتے ہیں اور ایسی تمام کثیرالملکی افواج کو جائز فوجی ہدف تصور کریں گے۔
قبل ازیں، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مغربی ممالک کی جانب سے ایسی کسی بھی بین الاقوامی فوج کے قیام کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے اسے “بین الاقوامی منظرنامے پر چمکنے کے خواہش مندوں کی خیالی سوچ” قرار دیا تھا۔ روسی مؤقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مغربی ممالک یوکرین کو روس کے خلاف عسکری اور مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے مختلف طریقے تلاش کر رہے ہیں، اور روس کی جانب سے جاری فوجی آپریشن کے چوتھے سال میں بین الاقوامی تناؤ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔