اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روسی قانون ساز کا امریکی جنرل کو انتباہ

Leonid Slutsky

روسی قانون ساز کا امریکی جنرل کو انتباہ

ماسکو (صداۓ روس)
روس کی ریاستی ڈوما (پارلیمنٹ) کی بین الاقوامی امور کمیٹی کے سربراہ اور لبرل ڈیموکریٹک پارٹی آف رشیا کے رہنما لئونیڈ سلوتسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس کے بالٹک علاقے کلیننگراڈ پر حملہ کیا گیا تو روس اس کا سخت جواب دے گا، جس میں اس کے جوہری اصولوں کے تحت اقدامات بھی شامل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ “کلیننگراڈ پر حملہ، روس پر حملہ تصور کیا جائے گا، اور اس کا ردعمل روسی جوہری حکمت عملی کے مطابق ہوگا۔ امریکی جنرل کو ایسا بیان دینے سے قبل اس کے سنگین نتائج کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ یہ بیان امریکی بری فوج کے یورپ و افریقہ کے کمانڈر جنرل کرسٹوفر ڈوناہیو کے حالیہ انٹرویو کے جواب میں دیا گیا ہے، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کلیننگراڈ کا علاقہ تقریباً ۷۵ کلومیٹر چوڑا ہے اور چاروں اطراف سے اتحادی فوجوں کے نرغے میں ہے، اس لیے اب وہ اس علاقے پر زمینی کارروائی کرکے اس پر قابو پانے کی ایسی صلاحیت رکھتے ہیں جو ماضی میں کبھی نہ تھی۔

سلوتسکی نے امریکی جنرل کے بیان کو کھلی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی گفتگو دراصل دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو عالمی سطح پر تصادم کو جنم دے سکتا ہے، جس میں نہ کوئی فاتح ہوگا اور نہ ہی انسانیت کے لیے کوئی خیر۔” روسی قانون ساز نے مزید کہا کہ آج کے دور میں شمالی اتحاد (نیٹو) خود عالمی امن اور استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے نیٹو کی توسیعی پالیسی اور عسکری دباؤ کے حربوں کو دنیا کے امن کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اپنے خودمختار علاقوں کے دفاع کے لیے تمام تر اقدامات کرنے کا حق رکھتا ہے، اور کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ کلیننگراڈ روس کا وہ علاقہ ہے جو ملک کے باقی حصوں سے الگ ہو کر بحیرہ بالٹک کے کنارے واقع ہے، اور پولینڈ و لتھووینیا جیسے نیٹو ممالک سے گھرا ہوا ہے۔ اس علاقے کی جغرافیائی اہمیت کے باعث یہ عرصے سے روس اور مغربی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کا مرکز رہا ہے۔

Share it :