اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روسی کوہ پیما جوڑے نے نانگا پربت کو بغیر اضافی آکسیجن کے سر کرلیا

Russian mountaineer Denis Urubko

روسی کوہ پیما جوڑے نے نانگا پربت کو بغیر اضافی آکسیجن کے سر کرلیا

اسلام آباد (صداۓ روس)
دنیا کے خطرناک ترین پہاڑوں میں شمار ہونے والی نانگا پربت کی چوٹی کو معروف روسی کوہ پیما دنیس اُروبکو اور ان کی اہلیہ ماریا کارڈیل نے بغیر کسی اضافی آکسیجن کے سر کر لیا۔ انہوں نے یہ کارنامہ ‘الپائن اسٹائل’ میں سرانجام دیا، اور اس دوران ایک نیا راستہ بھی دریافت کیا۔ کوہ پیماؤں کے قریبی دوست کریم شاہ نظاری نے روزنامہ ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ دنیس اور ماریا نے نانگا پربت کی شمال مغربی جانب دیامیر فیس سے ایک نئی راہ دریافت کرتے ہوئے چوٹی سر کی۔ روسی میڈیا کے مطابق دونوں کوہ پیما برق رفتاری اور ہلکے سامان کے ساتھ چوٹی تک پہنچے اور کامیابی کے بعد بحفاظت بیس کیمپ واپس لوٹ آئے۔

دنیس اُروبکو اس مہم کے بعد اب تک 8000 میٹر سے بلند 28 پہاڑ سر کر چکے ہیں، جن میں سات نئے راستے اور دو اولین سردیوں کی مہمات شامل ہیں— جن میں 2009 میں مکالو اور 2011 میں گاشر برم دوم شامل ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے دنیا کے تمام 14 بلند ترین پہاڑ بغیر اضافی آکسیجن کے سر کیے ہیں۔ نانگا پربت، جسے “قاتل پہاڑ” بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کے دیگر چار آٹھ ہزار میٹر بلند پہاڑوں— کے ٹو، براڈ پیک، گاشر برم اول اور گاشر برم دوم— کے مقابلے میں جنوبی و مغربی سمت میں واقع ہے اور ہمالیہ کے دائرے میں آتا ہے۔ جاری کوہ پیمائی کے سیزن میں اب تک کم از کم 24 کوہ پیما، جن میں پانچ پاکستانی بھی شامل ہیں، نانگا پربت کی چوٹی تک کامیابی سے پہنچ چکے ہیں۔

Share it :