اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

برطانیہ میں 16 سالہ نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینے کی تیاری

children vote

برطانیہ میں 16 سالہ نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینے کی تیاری

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی حکومت آئندہ عام انتخابات میں ووٹ دینے کی عمر 18 سے کم کر کے 16 سال کرنے جا رہی ہے، جس سے اندازاً 15 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو حقِ رائے دہی حاصل ہو جائے گا۔ اگلے انتخابات 2029 میں متوقع ہیں۔ یہ فیصلہ لیبر پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدے کا حصہ ہے اور نئے “الیکشن بل” میں شامل متعدد اصلاحات میں سے ایک ہے، جو جمعرات کے روز پیش کیا گیا۔ سرکاری پالیسی میں کہا گیا ہے کہ “جب نوجوانی میں ہی ووٹ ڈالنے کی عادت ڈالی جائے تو وہ اپنی زندگی بھر جمہوری عمل میں حصہ لینے کے لیے آمادہ رہتے ہیں۔ یہ اقدام عوامی اعتماد بحال کرنے میں مدد دے گا۔” دستاویز میں دلیل دی گئی کہ اگر 16 سالہ نوجوان کام کر سکتے ہیں اور ٹیکس ادا کر سکتے ہیں تو ان کے لیے ووٹ کا حق بھی “درست اور منصفانہ” ہے۔

بل کے مطابق 14 سال کی عمر سے ہی رجسٹریشن ممکن ہو گی تاکہ نوجوان 16 برس ہوتے ہی انتخابی فہرست میں شامل ہو سکیں۔ اس کے علاوہ نیشنل انشورنس نمبر نہ رکھنے والوں کے لیے شناختی تصدیق کا عمل بھی آسان بنایا جائے گا، اور یتیم یا زیرِ کفالت بچوں کو ووٹ کے لیے رجسٹر کرانے میں سہولت دی جائے گی۔ تاہم امیدوار بننے کے لیے کم از کم عمر 18 برس ہی برقرار رہے گی۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لیبر پارٹی کے حق میں جا سکتا ہے، کیونکہ نوجوان ووٹر عموماً بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ایک یو گوو سروے کے مطابق 18 سے 24 سالہ ووٹرز میں لیبر کو 28 فیصد، گرین پارٹی کو 26 فیصد اور لبرل ڈیموکریٹس کو 20 فیصد حمایت حاصل ہے۔ حزب اختلاف کے اراکین نے پالیسی کی تضاد پر سوال اٹھایا۔ کنزرویٹو شیڈو وزیر پال ہومز نے کہا اگر ایک 16 سالہ نوجوان ووٹ ڈال سکتا ہے تو اسے لاٹری ٹکٹ خریدنے، شراب پینے، شادی کرنے، فوج میں جانے یا خود انتخابات میں کھڑا ہونے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟

ڈپٹی وزیراعظم انجیلا رینر نے اس تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاح “کسی مخصوص پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے نہیں بلکہ نوجوانوں کو جمہوریت میں آواز دینے کے لیے” کی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 2024 کے عام انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ صرف 59.7 فیصد رہا، جو گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے کم شرح ہے۔ اگر یہ بل منظور ہو گیا تو 1969 میں ووٹ کی عمر 21 سے 18 سال کرنے کے بعد یہ سب سے بڑا انتخابی اصلاحی قدم ہو گا۔

Share it :