مغربی خفیہ ایجنسیوں کی روسی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ
ماسکو(صداۓ روس)
رومانیہ میں روس کے سفیر ولادیمیر لیپایف نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین میں روس کی خصوصی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد مغربی خفیہ ایجنسیوں نے روسی سفارت کاروں کو بھرتی کرنے کی اپنی کوششوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے سپتنک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سفیر نے کہا خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے ایسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، جن میں روسی سفارت کاروں پر دباؤ ڈالنے یا انہیں بھرتی کرنے کی کوششیں شامل ہیں، اور اس کے لیے مختلف اثرانداز طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ سفیر لیپایف نے مزید کہا کہ مغربی خفیہ ایجنسیاں ہمیشہ ہی روسی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ پر خاص توجہ دیتی آئی ہیں، اور ان کی نقل و حرکت کو نگرانی میں رکھا جاتا ہے۔
یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رواں سال مارچ 2024 میں امریکہ میں روس کے سابق سفیر اناتولی انتونوف نے بھی اسی نوعیت کے خدشات ظاہر کیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ امریکی خفیہ ادارے روسی سفارت کاروں کو بھرتی کرنے کے لیے نہ صرف سرکاری فون نمبرز پر پیغامات بھیج رہے ہیں بلکہ عوامی مقامات پر بھی ان سے رابطہ کر کے انہیں لالچ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ روس ان سرگرمیوں کو نہ صرف سفارتی آداب کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے بلکہ انہیں اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت سمجھتا ہے، جس پر ماسکو کئی بار مغربی حکومتوں سے احتجاج بھی کر چکا ہے۔