دو ہفتوں میں پانچ اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کے کم از کم پانچ اہلکاروں نے خودکشی کر لی ہے۔ ان میں بھرتی شدہ نئے فوجی اور وہ ریزرو اہلکار شامل ہیں جنہیں غزہ اور دیگر محاذوں پر طویل عرصے تک تعیناتی کے بعد حال ہی میں چھٹی دی گئی تھی۔ گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے خودکشی کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سال 2023 کے اختتام تک ایسے سات واقعات رپورٹ ہوئے، جب کہ 2024 میں اب تک کم از کم اکیس اور رواں سال کے آغاز سے اب تک بیس سے زائد فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ ایک انیس سالہ نوجوان کی خودکشی ہے، جو ناروے سے اسرائیل ہجرت کر کے فوج میں شامل ہوا تھا اور ابھی تربیتی مراحل میں تھا۔ اس کے علاوہ پچھلے دو ہفتوں میں مزید چار اہلکار اپنی جانیں لے چکے ہیں، جن میں گولانی بریگیڈ کا ایک سپاہی شامل ہے جس نے سدی تیمن فوجی اڈے پر خود کو گولی مار لی، جبکہ ایک ریزرو اہلکار ڈینیئل ایڈری نے نفسیاتی دباؤ اور تناؤ کے باعث خود کو آگ لگا کر ہلاک کر لیا۔
فوجی حکام کے مطابق زیادہ تر واقعات میں وہ اہلکار ملوث ہیں جو براہ راست لڑائی کے محاذ پر تعینات تھے۔ ان کی ذہنی حالت متاثر ہوئی اور انہوں نے ذاتی یا خاندانی مسائل کی بجائے جنگی صدمات کے زیر اثر یہ قدم اٹھایا۔ اسرائیلی حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپید نے اس صورتِ حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا اس اعداد و شمار کے سامنے کوئی سانس نہیں لے سکتا، یہ جنگ روحوں کو بھی قتل کر رہی ہے۔‘‘ اسرائیلی دفاعی افواج کے مطابق ہزاروں ریزرو فوجی نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے جنگی خدمات سے دستبردار ہو چکے ہیں۔ جب کہ اخبار ہاآرتز کی رپورٹ کے مطابق درجن سے زائد ایسے سابق فوجی بھی خودکشی کر چکے ہیں جن کی اموات کو سرکاری اعداد و شمار میں شامل نہیں کیا گیا۔ غزہ میں جاری جنگ اکیسویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے اور اسرائیلی افواج شدید ذہنی، جسمانی اور جانی نقصان سے دوچار ہیں۔ اسرائیلی حکومت کے مطابق آپریشن کے آغاز سے اب تک 893 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس کے سات اکتوبر کے حملے میں تقریباً 1200 اسرائیلی شہری بھی مارے گئے تھے۔ جواباً اسرائیلی کارروائی میں اب تک تقریباً 59 ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ غزہ کے علاوہ اسرائیل نے لبنان، شام اور ایران میں بھی فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں، جب کہ عراق، یمن اور مغربی کنارے میں بھی اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے بقول اسرائیل ’’سات محاذوں پر بربریت کے خلاف اپنا دفاع کر رہا ہے۔‘‘