بابوسر اور قراقرم ہائی وے پر پھنسے سیاحوں کی مدد کیلئے پاک فوج مصروف عمل
اسلام آباد (صداۓ روس)
شاہراہ بابوسر اور شاہراہ قراقرم پر شدید بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ کے باعث پھنسے سیاحوں اور مسافروں کی امداد کے لیے پاک فوج کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق چلاس میں واقع مشہور سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ پر متعدد سیاح اچانک آنے والے سیلابی ریلے میں بہہ کر لاپتہ ہوگئے تھے، جس کے بعد فوجی دستوں نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ پاک فوج اور گلگت بلتستان اسکاؤٹس کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں مسلسل سرگرم ہیں۔ پھنسے ہوئے افراد کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات تک منتقل کیا جا رہا ہے۔ فوجی جوان متاثرین کو اشیائے خور و نوش، پانی اور دیگر ضروری سامان فراہم کر رہے ہیں جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے۔ بابوسر ٹاپ اور قراقرم ہائی وے پر راستے کھولنے کا کام بھی بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ بھاری مشینری اور افرادی قوت کی مدد سے سڑکوں کی بحالی پر کام ہو رہا ہے۔ گمشدہ افراد کی تلاش کے لیے خصوصی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
ادھر دیوسائی اور اسکردو روڈ پر بھی پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ فوجی ٹیموں نے اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول تک لینڈسلائیڈ کے متاثرہ علاقے کو کلیئر کر دیا ہے، جب کہ دیوسائی کی طرف سے سدپارہ گاؤں تک جانے والا راستہ بھی کھول دیا گیا ہے۔ فوجی دستے باقی علاقوں میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے کو ہٹانے کے لیے متحرک ہیں۔ پاک فوج کی جانب سے تیار کردہ پکے ہوئے کھانوں کے 150 پیکٹ بھی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے متاثرہ سیاحوں تک پہنچا دیے گئے ہیں تاکہ فوری بھوک مٹائی جا سکے۔ پاک فوج کی ان بروقت اور جانفشانی پر مبنی کوششوں کو مقامی افراد اور سیاحوں کی جانب سے بے حد سراہا جا رہا ہے، جو مشکل ترین حالات میں ان کے لیے امید کی کرن بنی ہے۔