پاکستان روس کی بجائے امریکہ سے تیل درآمد کرے گا، پہلی کھیپ اکتوبر میں متوقع
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری سِنرجیکو نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں برس اکتوبر میں امریکہ سے 10 لاکھ بیرل خام تیل درآمد کرے گی۔ یہ معاہدہ امریکی کمپنی وِٹول کے ساتھ طے پایا ہے اور اسے امریکہ اور پاکستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں ایک تاریخی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ سِنرجیکو کے وائس چیئرمین اسامہ قریشی کے مطابق یہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) لائٹ خام تیل کا اسپاٹ کارگو ہے جو رواں ماہ ہیوسٹن سے روانہ کیا جائے گا اور توقع ہے کہ اکتوبر کے وسط میں کراچی بندرگاہ پر پہنچے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک آزمائشی درآمد ہے، جس کے بعد اگر سب کچھ بہتر رہا تو کمپنی ہر ماہ کم از کم ایک امریکی خام تیل کا کارگو منگوانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسامہ قریشی نے یہ بھی کہا کہ مذکورہ تیل کسی اور کو فروخت کرنے کے بجائے سِنرجیکو ریفائنری میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ اس معاہدے سے نہ صرف پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔