خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روس پر پابندیاں ضرور لگائیں گے، چاہے کوئی اثر نہ ہو، صدر ٹرمپ

Trump

روس پر پابندیاں ضرور لگائیں گے، چاہے کوئی اثر نہ ہو، صدر ٹرمپ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے جارہی ہے، چاہے ان پابندیوں کا یوکرین کے تنازع پر کوئی خاص اثر نہ بھی ہو۔ صدر ٹرمپ کے مطابق روس کو پابندیوں کا اندازہ ہے اور وہ ان معاملات کو بخوبی سمجھتا ہے، لیکن وہ اس کے باوجود پابندیاں نافذ کریں گے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “ہم پابندیاں عائد کریں گے۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ پابندیاں صدر پوتن کو پریشان کرتی ہیں یا نہیں۔ وہ ان سب باتوں سے واقف ہیں۔ میں خود پابندیوں اور تجارتی محصولات کے بارے میں سب سے بہتر جانتا ہوں۔ ممکن ہے ان کا کوئی اثر نہ ہو، لیکن ہم یہ کریں گے۔”

انہوں نے اس جنگ کو ایک “احمقانہ جنگ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ جنگ کبھی ہونی ہی نہیں چاہیے تھی۔ اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ نہ ہوتی۔ یہ جنگ بائیڈن کی جنگ ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ پہلے ہی روس اور یوکرین کے درمیان تصفیے کے لیے پچاس دن کی مہلت دے چکے ہیں، جس کے بعد انہوں نے ماسکو اور اس کے تجارتی شراکت داروں کے خلاف 100 فیصد تجارتی محصولات لگانے کا عندیہ دیا تھا۔ تاہم حالیہ دنوں میں اس مہلت کو کم کرکے صرف 10 تا 12 دن کر دیا گیا ہے، اور ٹرمپ کا اصرار ہے کہ روس اور یوکرین کو آٹھ اگست تک کسی پرامن معاہدے پر پہنچنا چاہیے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کے قائم مقام نمائندے جان کیلی کے مطابق صدر ٹرمپ روس کی پالیسیوں اور موجودہ صورتحال سے مایوس ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو نے صدر ٹرمپ کے بیانات کا نوٹس لے لیا ہے۔

شئیر کریں: ۔