لاؤس نے صدر پوتن کو دو ہاتھیوں کا نایاب تحفہ دینے کا اعلان کردیا
ماسکو(صداۓ روس)
روس اور لاؤس کے درمیان سفارتی تعلقات کی پینسٹھویں سالگرہ کے موقع پر لاؤس کے صدر تھونگلون سِسولیتھ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے دوران روس کو دو ہاتھیوں کا تحفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ماسکو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک خصوصی ملاقات کے دوران کیا گیا، جہاں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
لاؤس کے صدر نے کہا کہ یہ ہاتھی امن، دوستی اور خوشحالی کی علامت ہیں اور وہ ذاتی طور پر صدر پوتن کے لیے ایک یادگار تحفہ ہیں۔ یہ دونوں ہاتھی سینٹ پیٹرزبرگ بھیجے جائیں گے، وہی شہر جہاں صدر تھونگلون سِسولیتھ نے ماضی میں تعلیم حاصل کی تھی۔ یہ اقدام نہ صرف ذاتی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور دوستانہ روابط کو مزید مستحکم بنانے کا ذریعہ بھی ہے۔ صدر ولادیمیر پوتن نے اس تحفے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “شکریہ، یہ واقعی ہمارے کام آئیں گے۔” انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران باہمی تجارت میں 66 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سال 2025 میں بھی یہ رجحان برقرار ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سینٹ پیٹرزبرگ کا ہاتھیوں سے ایک تاریخی تعلق بھی ہے۔ سن 1714 میں اس شہر کو اپنا پہلا ہاتھی موصول ہوا تھا، اور وہاں کے رہائشی 1982 میں آخری ہاتھی کے انتقال کے بعد سے ایک بار پھر ہاتھی دیکھنے کے منتظر تھے۔ اب لاؤس کی جانب سے آنے والے یہ دو ہاتھی اس خواہش کو پورا کریں گے اور شہر کی چڑیا گھر کو دوبارہ زندگی بخشیں گے۔ یہ تحفہ نہ صرف ایک علامتی قدم ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ عالمی سطح پر نرم سفارت کاری اور ثقافتی تبادلوں کے ذریعے دو اقوام کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کیے جا سکتے ہیں۔